مانچسٹر (نیوزڈیسک) سکھوں کی جانب سے بھارتی کرکٹ ٹیم پر سرجیکل اسٹرائیک، نیوزی لینڈ، بھارت سیمی فائنل کے دوران سکھوں نے اسٹیڈیم میں پہنچ کر خالصتان کی آزادی کی آواز بلند کر دی۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کی ریاست سے بغاوت کرنے والے آزادی پسند سکھوں کی جانب سے بھارت اور نیوزی لینڈ کے میچ کے دوران بھارتی ٹیم پر سرجیکل
اسٹرائیک کی گئی۔ منگل کے روز کھیلے گئے میچ کے دوران سکھوں کی تحریک خالصتان سے تعلق رکھنے والے کچھ سکھ اسٹیڈیم پہنچ گئے۔ اسٹیڈیم پہنچ کر سکھوں کی جانب سے سکھوں کی آزادی کے حق میں آواز بلند کی گئی۔ ان سکھوں کی جانب سے ایسی شرٹس زیب تن کی گئی تھیں جن پر “پنجاب ریفرنڈم 2020” کے نعرے درج تھے۔ تاہم ان سکھوں کی جانب سے ماحول خراب کرنے کی کسی قسم کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔ تاہم اس دوران دہرے معیار کا مظاہرہ کرنے والے گراونڈ سیکورٹی اسٹاف نے ان افراد کو تحویل میں لے لیا، اور بعد ازاں پولیس کے حوالے سے کر دیا۔ اس سے قبل بھارت کی جانب سے پاکستان اور افغانستان کے میچ کے دوران فضاء میں سیاسی نعرے آویزاں کیے گئے تھے، تاہم آئی سی سی یا حکومت برطانیہ نے اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔ بعد ازاں پھر بھارت کو منہ توڑ جواب دیا گیا اور بھارت کے گزشتہ میچ کے دوران بھارت کے خلاف اور کشمیر کے حق میں بینرز کو آسمان پر آویزاں کیا گیا۔ واضح رہے کہ ورلڈکپ 2019 ءکے پہلے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ نے بھارت کو 18 رنز سے شکست دیکر فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا۔ کیویز کی جانب
سے دیے گئے 240 رنز کے ہدف کے تعاقب میں دنیا کی نمبر 1 بیٹنگ لائن 221 رنز بنا سکی۔ بھارتی بلے باز رویندرا جدیجا کی نصف سینچری رائیگاں گئی۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے ہنری نے 3 وکٹیں حاصل کرکے اپنی ٹیم کی فتح میں مرکزی کردار ادا کیا۔