لاہور(نیوزڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں بابراعظم اور امام الحق نے ورلڈکپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی مجموعی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا ہے البتہ انہوں نے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا ہے کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ہی میچ میں شکست اور سری لنکا کے خلاف میچ بارش کے باعث منسوخ ہونے سے پاکستان ٹیم کو نقصان ہوا۔ لاہور میں پریس
کانفرنس کرتے ہوئے دونوں کھلاڑیوں نے کہا ہے کہ یہ ان کا پہلا ورلڈ کپ تھا جس سے انہوں نے بہت کچھ سیکھا ہے۔ ورلڈکپ کے 9 میچوں میں 305 رنز بنانے والے اوپنر امام الحق نے کہا کہ پاکستان نے 9 میں سے پانچ میچوں میں کامیابی حاصل کی اور ٹیم نے جس طرح ورلڈ کپ میں کم بیک کیا وہ پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔ امام الحق نے کہا ہے کہ ہمارا کام کارکردگی دکھانا ہے اور کوشش کرتے ہیں کہ کسی بھی کوچ کے زیر سایہ کھیلیں گے تو اچھے طریقے سے کھیلیں، روہت شرما نے اس ٹورنامنٹ میں اچھی بیٹنگ کی ہے لیکن ہمارا پہلا ورلڈکپ تھا تو ہمیں تھوڑا سا وقت لگے گا، تھوڑا وقت دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ روہت شرما 200 سے زائد میچ کھیل چکے ہیں اور میں نے ابھی بہت کم میچ کھیلے ہیں تو ان کیساتھ ہمارا موازنہ کرنا کافی جلدی ہے، ایسا نہیں ہوتا کہ آپ 60 سے 70 میچ کھیلیں اور ویرات کوہلی جیسی کارکردگی دکھانا شروع کر دیں، انہوں نے بھی بہت غلطیاں کیں اور کارکردگی نہیں دکھائی لیکن انہیں سپورٹ اور اعتماد ملا، تین یا چار سال سے ان کے اوپنرز تبدیل نہیں ہوئے، اگر ہمارے کھلاڑیوں کو بھی میڈیا اور لوگوں سے ایسی سپورٹ ملے تو کافی اچھی
کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔ دوسری جانب بابراعظم نے کہا ہے کہ بھارت سے شکست کے بعد کھلاڑی کچھ بھی کر لیں، اسے ہمیشہ منفی پہلو سے ہی دیکھا جاتا ہے، سرفراز احمد نے اگر جمائی لے لی تو کوئی گناہ نہیں کیا، ہمیں بھی آ جاتی ہے۔تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے بابراعظم نے کہا کہ اگر آپ بھارت کیخلاف میچ ہار جائیں تو اس کے بعد کچھ بھی کر لیں، اسے منفی پہلو سے ہی دیکھا جاتا ہے، یہاں کیوں گئے، وہ کیوں کھایا، یہ ایک فطری چیز ہے کہ بھارت سے ہار جائیں تو سب پیچھے پڑ جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر سرفراز احمد نے جمائی لے ہی لی تھی تو میڈیا نے اسے اٹھانا شروع کر دیا حالانکہ یہ ایک فطری چیز ہے جو آ جاتی ہے حالانکہ ہمیں بیٹنگ کے دوران بھی کبھی کبھار آ جاتی ہے، یہ کوئی بری بات نہیں ہے۔