Monday January 20, 2025

سرفراز کو ہٹا کر عماد وسیم نہیں کسے نیا کپتان بنایا جائے،سامنے آنے والے نام کی ہر پاکستانی حمایت کرے گا

لاہور : عماد وسیم کی جگہ بابر اعظم کو سرفراز احمد کا متبادل بنانے کا مطالبہ، سابق کپتان اور عظیم بلے باز محمد یوسف نے نوجون مڈل آرڈر بلے باز کو شاندار کارکردگی کے باعث نیا کپتان بنانے کی تجویز دے دی۔ تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم کے سابق کپتان اور عظیم بلے باز محمد یوسف کی جانب سے ایک روزہ کرکٹ کی قومی ٹیم کی کپتانی کی تبدیلی سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کیا گیا ہے۔

محمد یوسف کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد کو کپتان برقرار رہنا چاہیئے، تاہم اگر انہیں ہٹانا ہی ہے، تو پھر بابر اعظم کپتانی کا حقدار ہے۔ محمد یوسف کہتے ہیں کہ بابر اعظم کی کارکردگی سب سے زیادہ شاندار ہے، اس لیے وہی کپتانی کے سب سے زیادہ حقدار ہیں۔ واضح رہے کہ ورلڈکپ کے بعد قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کی برطرفی کی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ورلڈکپ سے قبل بھی سرفراز احمد کو ناقص کارکردگی کی وجہ سے ہٹائے جانے کی آوازیں بلند کی جا رہی تھیں، تاہم پی سی سی بی کی جانب سے اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ اب ذرائع کا بتانا ہے کہ ورلڈکپ کے بعد اگر سرفراز احمد کو کپتانی سے برطرف کیا جاتا ہے، تو اس صورت میں آل راونڈر عماد وسیم ان کے متبادل کے مضبوط ترین امیدوار ہیں۔ عماد وسیم اس سے قبل پاکستان انڈر 19 ٹیم کی کپتانی بھی کر چکے ہیں۔ جبکہ پاکستان سپر لیگ میں 2 برسوں سے کراچی کنگز کی کپتانی کے فرائض بھی انجام دے رہے ہیں۔ ان کی کپتانی میں کراچی کنگز 2 مرتبہ پلے آف مرحلے تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی۔ اسی باعث انہیں قومی ٹیم کا نیا ممکنہ کپتان قرار دیا جا رہا ہے۔ تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ پی سی بی کی جانب سے ہی کیا جائے گا۔ اس حوالے سے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے بھی اپنی کپتانی کے مستقبل کے حوالے سے اعلان کرتے ہوئے بال پاکستان کرکٹ بورڈ کے کورٹ میں پھینک دی ہے۔
سرفراز احمد کہتے ہیں کہ ان کی کپتانی کے مستقبل کا فیصلہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو کرنا ہوگا۔ ان کی کارکردگی جیسی بھی رہے، اس کا جائزہ کرکٹ بورڈ کو لینا ہے۔ واضح رہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کی کپتانی میں چیمئنز ٹرافی کے بعد سے ٹیم کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی ہے۔ سرفراز احمد کی

انفرادی کارکردگی بھی انتہائی مایوس کن رہی ہے۔سرفراز احمد کی کپتانی میں قومی ٹیم چیمپئنز ٹرافی کے بعد کسی بھی بڑی ٹیم کے خلاف سیریز میں فتح حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ فتح تو ایک طرف، پاکستان کو نیوزی لینڈ، انگلینڈ، آسٹریلیا کے ہاتھوں کلین سوئپ کی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ جبکہ ایشیا کپ میں پاکستان سوائے افغانستان اور متحدہ عرب امارات کے، دیگر ٹیموں کے خلاف فتح حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ اب ورلڈکپ میں بھی ابتدائی میچز میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی، جس باعث پاکستان کے سیمی فائنل تک نہ پہنچ پایا۔

FOLLOW US