ندن(آئی این پی)قومی ٹیم کے اوپننگ بلے باز فخرزمان نے کہا ہے کہ تکنیک پر کام ضرور کیا مگر جارحانہ انداز نہیں بدلوں گا،انٹرنیشنل کرکٹ کی مصروفیات کے دوران تکنیک اور مہارت پر کام کرنے کا موقع کم ہی ملتا ہے، اگر کچھ سیکھنے کی کوشش کرو بھی تو اگلے ہی روز میدان میں اترنا ہوتا ہے،آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے سیریز میں آرام دیا گیا تو اس موقع سے
فائدہ اٹھاتے ہوئے تکنیک بہتر بنائی۔انہوں نے کہا کہ تکنیک بہتر ضرور بنائی لیکن اپنا انداز تبدیل نہیں کروں گا، اپنے مزاج کے مطابق جارحانہ بیٹنگ کرنے کی کوشش کروں گا، پرستاروں کی توقعات کا علم ہے، ٹیم کی فتوحات میں اہم کردار ادا کرنے کیلیے پرعزم ہوں۔اوپنر نے کہا کہ پاک بھارت میچ پر دنیا کی نگاہیں مرکوز ہوتی ہیں،ہمارے لیے بھی یہ مقابلہ اہم ہوگا، ورلڈکپ جیسے میگا ایونٹ میں بڑا میچ ہوتو توقعات بھی زیادہ ہوتی ہیں،ان پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے لیکن ہمیں ہر میچ بڑے جذبے کیساتھ کھیلنا اور بھرپور قوت کیساتھ تمام حریفوں سے ٹکرانا ہے، ٹیم کا ماحول بڑا اچھا اور کھلاڑی بہترین کارکردگی دکھانے کے لیے پر جوش ہیں۔فخرزمان نے لاہور قلندرز کی مینجمنٹ کو ناکامیوں کے اسباب پر غور کرنے کا مشورہ دیدیا، کرکٹ بائی چانس ہے لیکن پی ایس ایل کے گزشتہ 4ایڈیشنز میں لاہور قلندرز کی صورتحال تبدیل نہیں ہوئی،کوئی نہ کوئی وجوہات تو ہوں گی، مینجمنٹ کو بیٹھ کر سوچنا اور سنجیدہ فیصلے کرنا چاہئیں کہ کہاں غلطیاں ہورہی ہیں جن میں سدھار لاکر کارکردگی میں بہتری آسکتی ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ لاہور قلندرز کی قیادت ایک اچھا تجربہ تھا، بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا، مستقبل میں
کسی بھی موقع پر کپتانی کرتے ہوئے یہ تجربہ کام آئے گا۔فخرزمان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کا احساس ہی الگ تھا،قومی کرکٹر کے حوصلے جوان ہوگئے۔اوپنر نے کہا کہ عمران خان قومی ہیرو ہیں،تمام کھلاڑی ان سے ملاقات کے حوالے سے بڑے پر جوش تھے،ایک گھنٹہ تک بات ہوئی،سابق کپتان نے قیمتی مشورے دیئے، قومی کرکٹرز کا حوصلہ بڑھا اور ملک کیلیے کچھ کردکھانے کا جوش پیدا ہوا۔