لاہور(آئی ا ین پی)ون ڈے کرکٹ میں سست روی سے سنچریا ں سکور کرنے میں پاکستانی بیٹسمین سب سے آگے نکل آئے۔جدید کرکٹ میں جہاں دیگر ٹیمیں عام طور پر 300 سے زائد رنز بناتی ہیں، پاکستان کبھی کبھار ہی یہ ہدف عبور کرتا ہے، اس کی بڑی وجہ ٹاپ اور مڈل آرڈر بلے بازوں کا سٹرائیک ریٹ کم ہونا ہے۔گزشتہ 3سال میں 5 یا زائد سنچریاں بنانے والے
15 بیٹسمینوں کی فہرست میں انگلینڈ کے جونی بیئر سٹوپہلے نمبر پر موجود ہیں ، انگلش بیٹسمین نے 6 سنچریاں بناتے ہوئے فی اننگز 76گیندوں کا استعمال کیا،ان کے ہم وطن جیسن روئے نے اتنی ہی سنچریوں کے دوران ہر ایک کیلئے 83 گیندیں صرف کیں، بھارت کے شیکھر دھون نے 7 سنچریوں میں اوسطا 95،آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر نے 9 سنچریوں میں 98،کیوی اوپنر مارٹن گپٹل نے 6 سنچریوں کے دوران 98 گیندوں کی اوسط سے یہ سنگ میل عبور کیا۔جنوبی افریقی کپتان فاف ڈوپلیسی نے 6 سنچریوں کے دوران ہر ایک کیلئے 99 گیندوں کا استعمال کیا، بھارتی کپتان ویرات کوہلی نے 16 تھری فیگر اننگز کھیلی ہیں جن میں ان کی اوسط 100بال رہی، روہت شرما نے 12 سنچریاں اوسطا101 گیندوں کا استعمال کرتے ہوئے بنائیں۔جنوبی افریقہ کے ہاشم آملا اور سکاٹ لینڈ کے کیلم میکلوڈ نے5،5 سنچریاں سکور کرنے کیلئے اوسطا 105 گیندوں کا استعمال کیا، کیوی بلے بازروس ٹیلر نے 5تھری فیگر اننگز 106 گیندوں کی ایوریج سے سجائیں، برطانیہ کے جوروٹ نے6 سنچریوں کے دوران 108،آسٹریلوی کپتان ایرون فنچ نے 5 کیلئے 110 کی اوسط سے گیندوں کا سامنا کیا۔اس فہرست میں سب سے آخر پر موجود بابر اعظم نے8 سنچریاں بنائیں اور ان کی اوسط 111 گیندیں رہی، امام الحق نے 5تھری فیگر اننگز کھیلیں،انکی گیندوں کی ایوریج ہم وطن بیٹسمین کے برابر ہے۔









