Tuesday July 8, 2025

بھارت کے ساتھ سیریز ہوگی یا نہیں تینوں فارمیٹ کی کرکٹ کےلئے کپتان کون کون ہوگا چئیرمین پی سی بی نے سب کچھ واضح کر دیا

بھارت کے ساتھ سیریز ہوگی یا نہیں تینوں فارمیٹ کی کرکٹ کےلئے کپتان کون کون ہوگا چئیرمین پی سی بی نے سب کچھ واضح کر دیا

لاہور(آئی این پی) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے کہا ہے کہبھارت کیساتھ فوری طور پر سیریز شروع نہیں ہوسکتی اس کےلئے بھارتی انتخاب کا انتظار کرنا ہوگا، قومی ٹیم میں سلیکشن کے معاملات پر کپتان، ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹرز میں مشاورت ہوتی رہتی ہے اور تینوں میں کوئی اختلاف نہیں اور نہ ہی ٹیم میں کوئی لابنگ یا گروپنگ ہے،

تینوں فارمیٹس کے لئے سرفراز احمد کو کپتان بنانے میں کوئی ہرج نہیں، اب تک وزیر اعظم عمران خان نے میرے کام میں کوئی مداخلت نہیں کی۔رائل پام کنٹرک اینڈ گالف کلب میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسان مانی کا کہنا تھا کہ تینوں فارمیٹس کے لئے سرفراز احمد کو کپتان بنانے میں کوئی ہرج نہیں، ورلڈ کپ تک سرفراز احمد کو قیادت سونپی گئی ہے اور ورلڈ کپ کے بعد ان سے مشورہ کریں گے کہ وہ خود کیا چاہتے ہیں۔چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ ہمیں ٹیم کے لئے لیڈر بنانے کی ضرورت ہے، ورک لوڈ کی وجہ سے سرفراز احمد کو آرام کی ضرورت تھی، پابندی کے بعد سرفراز احمد کو کچھ آرام مل گیا۔قومی ٹیم کی سلیکشن پر کپتان سرفراز احمد کے کردار پر انہوں نے کہا کہ میں نے براہ راست سرفراز احمد سے پوچھا جس پر انہوں نے کہا کہ مکی آرتھر اور انضمام الحق ان سے سلیکشن پر مشورہ کرتے رہتے ہیں اور ہر سلیکشن میں یہ مشورہ کیا جاتا ہے۔احسان مانی نے کہا کہ پاکستانی ٹیم میں کسی قسم کی کوئی سیاست نہیں ہے، پوری ٹیم سرفراز احمد کے پیچھے کھڑی ہے اور کوئی کھلاڑی کپتان کو گرانے کے لئے سازش یا لابنگ میں ملوث نہیں ہے اور یہ تاثر درست نہیں کہ ٹیم سیاست کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم اچھا کھیلنے کے بعد جنوبی افریقا میں ہاری اور ہم نے کھلاڑیوں سے یہی کہا ہے کہ شکست سے سیکھنے کی کوشش کریں۔احسان مانی نے کہا کہ آسٹریلیا کی سیریز میں روٹیشن پالیسی کے تحت سینئر کھلاڑیوں کو آرام دیں گے تاکہ ان کا ورک لوڈ کم ہو،

ہمیں اپنے کرکٹرز میں لیڈرز تیار کرنے کی ضرورت ہے، کھلاڑیوں کو اپنے اندر بھی لیڈر شپ کوالٹی لانے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب سے میں چیئرمین بنا ہوں ہم میرٹ کو اہمیت دے رہے ہیں، مجھے اس سے قبل بھی تین چار بار پاکستان کرکٹ بورڈ کی چیئرمین شپ کی پیشکش ہوئی تھی میں نے ہر بار یہ کہا کہ یہ عہدہ اسی وقت قبول کروں گا جب میرے کام میں کوئی مداخلت نہیں ہوگی اور اب تک عمران خان نے میرے کام میں کوئی مداخلت نہیں کی ہے اور نہ ہی کبھی انہوں نے پوچھا کہ میں کیا کررہا ہوں۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو پروفیشنل بنانا چاہتا ہوں یہی وجہ ہے کہ میں پروفیشنل لوگ بورڈ میں لارہا ہوں، پی سی بی افسران میں کوالٹی کے لوگ رکھ رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو پروفیشنل لوگوں کے ساتھ مضبوط بنارہا ہوں، کوشش کریں گے کہ ہماری گورنس مثالی ہو لیکن کوئی تبدیلی راتوں رات نہیں ہوتی۔احسان مانی نے کہا کہ بھارت کے ساتھ فوری طور پر سیریز شروع نہیں ہوسکتی اس کے لئے بھارتی انتخاب کا انتظار کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کرپشن پر ہماری ٹالرنس زیرو ہے، اینٹی کرپشن یونٹ کو پی سی بی سے الگ کررہے ہیں، شرجیل خان کی پابندی ستمبر میں ختم ہورہی ہے جس کے بعد انہیں ری ہیب پراسس میں جانا ہوگا، شرجیل ری ہیب کے بعد ڈومیسٹک کرکٹ کھیلیں اگر ان کی پاکستانی ٹیم میں جگہ بنتی ہے تو انہیں ٹیم میں شامل کیا جاسکتا ہے۔