جنوبی افریقہ میں بھی انٹرنیشنل کرکٹ پر پابندی لگ سکتی ہے تیسرے ٹیسٹ میچ سے پہلے ہی میزبان ٹیم کو پریشانی کاسامنا
کیپ ٹائون (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آتھر نے نیولینڈز (کیپ ٹائون)میں دوسرے ٹیسٹ میچ میں استعمال ہونے والی وکٹ کو غیر موزوں قرار دے دیا جس کے بعد جہانسبرگ میں ہونے والےتیسرے ٹیسٹ میچ کی وکٹ کی تیاری سب کی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوران سات مرتبہ کھلاڑیوں کے گیند لگنے کی وجہ سے زخمی ہونے کے واقعات پر پاکستانی ٹیم کے
ہیڈ کوچ نے کہا تھا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کے معیار کے مطابق نیو لینڈز کی وکٹ کھیل کےلئے غیر مناسب ہے۔ سات موقعوں پر کھلاڑیوں کا گیند لگنے سے زخمی ہونا غیر معمولی بات ہے۔ جنوبی افریقی ٹیم کے کوچ اوٹیس گبسن نے اگرچہ اس نکتے پر مکی آرتھر کی رائے کی مخالفت کرتے ہوئے قرار دیاہے کہ وکٹ پر اعتراض کرنے اور اس بارے میں کوئی بھی تبصرہ کرنے کا حق صرف آئی سی سی کو ہی حاصل ہے تاہم تیسرا ٹیسٹ میچ اور اس کا وینیو جہانسبرگ اب سب کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے کیونکہ جنوری 2018میں یہاں پر بھارت اور جنوبی افریقہ کے مابین میچ کھیلا گیا جس کے تیسرے دن کے کھیل کو انتہائی خراب وکٹ کی وجہ سے ختم کرنا پڑ گیا تھا۔اس میچ میں بھارتی بلے باز ہردیک پانڈیا اور جنوبی افریقہ کے اوپنر ایلگرکلائی اور ہیلمٹ پر گیند لگنے سے زخمی ہو گئے تھے۔اس میچ کے اختتام پر ناقص وکٹ تیار کرنے پر آئی سی سی کی جانب سے جنوبی افریقہ کو تین ڈی میرٹ پوائنٹس دیے گئے تھے۔ اور آئی سی سی کے
قوانین کے تحت اگر کسی ملک کو پانچ سال کے عرصے کے دوران پانچ ڈی میرٹ پوائنٹس مل جائیں تو اس ملک پر بارہ ماہ کے عرصے کےلئے کسی بھی انٹرنیشنل ایونٹ یا سیریز کے انعقاد پر پابندی لگ سکتی ہے۔کرکٹ جنوبی افریقہ یقینی طور پر محتاط ہو گا کہ پاکستان کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میچ کےلئے تیار کی گئی جہانسبرگ کی وکٹ پر ایسے کوئی بھی اعتراضات سامنے نہ آئیں۔واضح رہے کہ پاکستان اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں 11جنوری کو جہانسبرگ کے میدان میں تیسرے ٹیسٹ میچ میں آمنے سامنے ہوںگی۔میزبان ٹیم کو سیریز میں فیصلہ کن برتری حاصل ہے۔