امپائروں نے بے ایمانی کی ساری حدیں پار کر دیں ٹیم کا کپتان میچ کے دوران ہی شکایت لے کر کہاں جا پہنچا شرمناک رپورٹ جاری ہوگئی
ڈھاکہ (مانیٹرنگ ڈیسک)ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش کے مابین ہونے والی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا تیسرا اور فیصلہ کن میچ امپائروں کے متنازعہ فیصلوں کی بدولت خاص اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ میچ کے دوران امپائر وں نے متعدد بار ایسے میرٹ سے ہٹ کر ایسے فیصلے کیے جو درحقیقت دورے پر آئی ویسٹ انڈین ٹیم کے خلاف گئے۔ میچ کے دوران امپائرنگ کے فرائض سرانجام دینے والے تنویر احمد نے نوجوان فاسٹ
بائولر اوشین تھامس کی دو مسلسل گیندوں کو نوبال دے ڈالا ۔ اور دونوں پر فری ہٹس دے دی گئیں جن پر چھکے لگے تاہم ری پہلے نے ثابت کیا کہ وہ دونوں نو بالز نہیں تھیں۔ جبکہ پہلی غلط دی گئی نو بال پر اوپنر لٹن داس ایل بی ڈبلیو آئوٹ بھی قرار دیے جا سکتے تھے۔ اس پر ویسٹ انڈین کپتان کارلوس برتیھ وائٹ نے امپائروں کے سامنے احتجاج کیا جس کی وجہ سے کھیل 8 منٹ تک تعطل کا شکار رہا ۔ اس سے قبل ویسٹ انڈیز کی اننگز کے دوران دونوں امپائروں تنویر احمد اور غازی سہیل نے ایک ایک مرتبہ ویسٹ انڈین بلے بازوں کو ایل بی ڈبلیو آئوٹ قرار دیا تاہم ریویو لینے پر پتہ چلاکہ دونوں مرتبہ گیند بلے کے اندرونی حصے کو چھو کر پیڈز پر لگی تھی۔ اس طرح ویسٹ انڈیز کی جانب سے لیے گئے ریویوز کے مواقع گنوانے کے پیچھے بھی ناقص امپائرنگ ہی تھی۔