Sunday November 9, 2025

آسٹریلیا کےخلا ف سنچری بنانےکے باوجود حارث سہیل کو شدید شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ گیا، پاکستانیوں کا خون کھول اٹھا

آسٹریلیا کےخلا ف سنچری بنانےکے باوجود حارث سہیل کو شدید شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ گیا، پاکستانیوں کا خون کھول اٹھا

دبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں سنچری کرنے والے حارث سہیل کی کاکردگی پر ٹیم مینجمنٹ کے علاوہ پاکستانی شائقین کرکٹ بھی کافی خوش ہیں ۔ ایک نوجوان بلے باز کا آسٹریلیا جیسے مشکل حریف کے خلاف بڑی باری کھیلنا یقینی طور پر قابل تعریف کارنامہ ہے۔ کھلاڑیوں کی شناخت اور کارکردگی کا پیمانہ ان کا کھیل ہی ہوتا

ہے ۔ قطعی ضروری نہیں کہ تمام کھلاڑی انگریزی زبان پر بھی عبور رکھتے ہوں ۔ اگر کوئی کھلاڑی انگریزی زبان میں بات نہیں کرنا جانتا تو اس لئے ٹرانسلیٹرز (مترجم)کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں۔ اور ٹرانسلیٹر کا کردار سوائے کھلاڑی کے کہے گئے الفاظ کو انگریزی ترجمہ کرنے کےکچھ بھی نہیں ہوتا اور نہ ہونا چاہیے لیکن حارث سہیل کے ٹرانسلیٹر نے ان کی شاندار اننگز کے بعد ایک ایسی حرکت کر ڈالی جس سے نہ صرف قومی کرکٹر کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا بلکہ پورےملک کی جگ ہنسائی ہوئی۔حارث سہیل بیٹنگ کے بعد جب میڈیا ٹاک کےلئے آئے تو ٹرانسلیٹر نے صحافیوں سے ”معافی“ مانگی کہ حارث سہیل انگریزی نہیں بول سکتے اور اردو میں بات کریں گے۔پاکستانیوں کو ٹرانسلیٹر کی یہ بات پسند نہیں آئی ۔ سوشل میڈیا پر اس ویڈیو پر تبصرہ کرنے والوں کا کہنا تھاکہ انگریزی نہ بولنے یا نہ بول پانے میں کوئی مضائقہ نہیں ۔ اس پر معافی مانگنے والی کوئی بات نہیں تھی۔ خواہ مخواہ سنچری بنانے والے کرکٹر کوشرمندہ کروایا گیا ۔ اس کی بجائے یہ کہا جانا چاہیے تھا کہ حارث سہیل اردو میں بات کرنا پسند کریں گے۔