میلبورن : میلبرن میں پاکستان ٹیم 1992 کی تاریخ نہ دہراسکی، ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل میں قومی ٹیم کو شکست دے کر انگلینڈ عالمی چیمپئن بن گیا۔ پاکستانی اوپنرز نے میچ کی ابتدائی گیند نوبال ہونے کے باوجود محتاط انداز میں اننگز کا آغاز کیا۔ ابتدائی تین اوورز میں 16 رنز کے بعد تیسرے اوور میں اوپنرز نے نسبتاً تیز سکور کیا اور کرس ووکس کے اوور میں 12 رنز بٹورے۔ اوپنرز نے پاکستان کو 29 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن اسی اسکور پر محمد رضوان سیم کیرن کا شکار بن گئے۔ عادل رشید نے 45 کے سکور پر پاکستان کی دوسری وکٹ حاصل کی جب محمد حارث 8 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوئے۔ شان مسعود اور بابراعطم نے مل کر سکور کو 84 تک پہنچایا لیکن اسی اسکور عادل رشید کی گیند پر بابر اعظم انہی کو کیچ دے کر چلتے بنے، انہوں نے 28 گیندوں پر 32 رنز بنائے۔
عال رشید نے وکٹ میڈن اوور کرایا اور اگلے اوور میں افتخار بھی 6 گیندوں پر بغیر کوئی رن بنائے بین سٹوکس کی وکٹ بن گئے۔ شاداب خان اور شان مسعود نے پانچویں وکٹ کے لیے 36 رنزجوڑے لیکن شان ایک بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں لیام لیونگسٹن کو آسان کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 27 گیندوں میں 38 رنز بنائے۔ شاداب بھی 20 رنز بنانے کے بعد کرس جورڈن کا شکار بنے۔
نواز کا بھی وکٹ پر قیام مختصر رہا اور وہ بھی صرف 5 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ محمد وسیم نے 8 گیندوں پر 4 رنز بنائے۔ پاکستان نے مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 137 رنز بنائے۔ 138 رنز کے ہدف کے تعاقب میں شاہین آفریدی نے پہلے ہی اوور میں انگلش اوپنر ایلکس ہیلز کو بولڈ کرکے واپس پویلین بھیج دیا۔ فل سالٹ اور جوز بٹلر نے سکور 28 رنز تک پہنچایا لیکن ،حارث رؤف کی گیند پر فل سالٹ پویلین لوٹ گئے۔
جوز بٹلر کئی بار باہر جاتی ہوئی گیند پر آؤٹ ہونے سے بچے لیکن پھر حارث رؤف کی گیند پر اسی طرح سے اپنی وکٹ گنوا بیٹھے،انہوں نے 26 رنز بنائے۔ تین وکٹیں گرنے کے بعد اسٹوکس کا ساتھ دینے ہیری بروکس آئے اور دونوں نے سکور 84 تک پہنچایا لیکن شاداب کی گیند کو باؤنڈری کے پار پہنچانے کی کوشش میں ہیری بروک شاداب خان کو وکٹ دے بیٹھے۔ انگلینڈ کو آخری پانچ اوورز میں فتح کے لیے 41رنز درکار تھے۔