لاہور : زمبابوے کے خلاف ٹیسٹ سکواڈ میں شامل نوجوان فاسٹ بولر شاہنواز دھانی برطانوی پیسر جوفرا آرچر کی طرح تگڑا بولر بننے کے خواہاں ہیں۔ شاہنواز دھانی ڈومیسٹک کرکٹ سیزن میں عمدہ کارکردگی دکھا کر سب کی توجہ کا مرکز بن گئے اور پھر پی ایس ایل 6 نے انہیں نئی شناخت دی ، پی ایس ایل میں انہوں نے اپنے جشن منانے کے انداز سےشہرت حاصل کی اور اب زمبابوے کے خلاف ٹیسٹ سکواڈ کا حصہ ہیں۔ نوجوان فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم کی نمائندگی کرنا ان کا خواب تھا ، خوشی ہے کہ زمبابوے کیخلاف ٹیسٹ سکواڈ میں شامل کیا گیا، موقع ملا تو ٹیسٹ ڈیبیو پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کروں گا۔ ان کا کہنا ہے کہ نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں اس وقت کوچز کے ساتھ مل کر اپنی سوئنگ پر کام کر رہا ہوں، میں صرف ایک نہیں بلکہ تینوں فارمیٹس میں پاکستان کی نمائندگی کرنا چاہتا ہوں۔
شاہنواز دھانی کہتے ہیں کہ ہر بائولر کا کوئی نا کوئی رول ماڈل ہوتا ہے، پہلے شین بونڈ میرے فیورٹ تھے اور انہیں دیکھ کر سیکھنے کی کوشش کرتا تھا لیکن وہ ریٹائر ہوگئے جس کے بعد اب جوفرا آرچر رول ماڈل ہیں، میں انہیں کاپی کرتا ہوں اور ان کی طرح تگڑا بائولر بننا چاہتا ہوں۔ شاہنواز دھانی کا کہنا تھا کہ گائوں سے یہاں تک کا سفر آسان نہیں تھا، والد کو میرا کھیلنا پسند نہیں تھا، وہ چاہتے تھے کہ پڑھائی کرکے نوکری کروں لیکن مجھے کرکٹ کا بہت شوق تھا، کھیلنے کے ساتھ ساتھ ہر ایک طرح گاؤں میں کام بھی کیا، گاؤں میں دکان پر کام کرتا رہا، کھیتی باڑی کی اور امرود کے باغ میں بھی کام کیا۔