لاہور : قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم بیٹنگ یونٹ کی ریڑھ کی ہڈی ہیں ،وہ 2015ء میں ون ڈے ڈیبیو کے بعد کئی ریکارڈ توڑنے میں کامیاب ہوچکے ہیں ۔ وہ ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں کم ترین 13 سنچریاں بنانے والے تیزترین بلے باز بھی بنے ،انہوں نے یہ کارنامہ حاصل کرنے میں صرف 76 اننگز کھیلیں۔ کریز پر کھڑے اور آغاز کو بڑے سکور میں تبدیل کرنے کی صلاحیت ہی بابراعظم کو دنیا کے بہترین بلے بازوں میں سے ایک بناتا ہے۔ نصف سنچریوں کو سنچریوں میں بدلنے کے ان کی شرح فی الحال عالمی کرکٹ میں بہترین ہے۔
بابر کی نصف سنچریوں کو سنچریوں میں بدلنے کی شرح اس وقت 44.82 ہے، ان کے بعد انگلش اوپننگ بلے باز جونی بیئرسٹو ہیں جن کی شرح 44.00 ہے۔ ویرات کوہلی 40.95 کی شرح کے ساتھ تیسرے، سابق جنوبی افریقی کپتان ہاشم آملا 40.91 کی شرح کے ساتھ چوتھے اور بھارتی اوپنر روہت شرما 40.28 کی شرح کے ساتھ 5ویں نمبر پر موجود ہیں ۔ بابر پاکستان کے جانب سے سب سے زیادہ ون ڈے سنچریاں سکور کرنے والے تیسرے بلے باز ہیں ۔ وہ دوسرے نمبر پر موجود محمد یوسف سے صرف 2 سنچریاں پیچھے ہیں جنہوں نے اپنے کیریئر میں 15 ون ڈے سنچریاں سکور کیں۔ سابق اوپننگ بلے باز سعید انور 20 سنچریوں کے ساتھ کامیاب ترین پاکستانی بلے باز ہیں ۔ بابر جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے ون ڈے میں اپنی سنچریوں کی تعداد مزید بڑھانے کے خواہاں ہوں گے۔ اگر بابر ایک اور سنچری سکور کرنے میں کامیاب ہوگئے تو وہ بھارتی کپتان ویرات کوہلی کو پیچھے چھوڑ کر ون ڈے رینکنگ میں پہلی پوزیشن اپنے نام کرسکتے ہیں جو 2017ء سے ویرات کوہلی کے پاس ہے ۔