اولڈ ٹریفورڈ (ویب ڈیسک) پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے جارہے پہلے ٹیسٹ کے پہلے دن کھیل کے اختتام پر پاکستان نے 2وکٹوں کے نقصان پر 139رنز سکور کرلیے ۔ انگلینڈ نے کورونا وائرس کے سائے میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں اہم کردار ادا کرتے ہوئے پہلے ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز کھیلی اور اب پاکستان کے خلاف سیریز کا پہلا میچ انگلینڈ کے شہر مانچسٹر میں اولڈ ٹریفورڈ میں کھیلا جارہا ہے۔ قومی ٹیم کے کپتان اظہر علی نے انگلینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا، شان مسعود اور عابد علی نے اننگز کا آغاز کیا، عابد علی صرف 16 رنز کے ہی مہمان ثابت ہوئے، انہیں جوفرا آرچر نے کلین بولڈ کیا جس کے بعد کپتان اظہر علی بیٹنگ کے لیے آئے، کرس ووکس نے انہیں کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین واپس بھیج دیا۔
43رنز پر دو وکٹیں گرنے کے بعد شان مسعود کا ساتھ دینے بابر اعظم آئے اور دونوں کھلاڑی اب تک تیسری وکٹ کے لیے 96رنز جوڑ کر سکور 139 رنز بنا چکے ہیں۔ پاکستان نے پہلے دن کھیل کے اختتام پر دو وکٹوں کے نقصان پر 139رنز بنائے ہیں، شان مسعود 46 اور بابر اعظم 69 رنز پر کھیل رہے ہیں۔اس سے قبل قومی ٹیم کے کپتان اظہر علی نے ٹاس کا سکہ اپنے حق میں پلٹتے دیکھ کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا ۔ اظہر علی نے کہا کہ ہم دو سپنرز اور تین فاسٹ باؤلرز کے ساتھ میدان میں اتر رہے ہیں، شاداب خان بحیثیت آل راؤنڈ کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سیریز کے لیے اچھی تیاری کی ہے، ہم سہولیات کی فراہمی پر انگلش کرکٹ کے شکر گزار ہیں اور سیریز میں اچھی کارکردگی دکھانے کے لیے پرعزم ہیں۔ انگلینڈ نے ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز جیتنے والی ٹیم کو برقرار رکھتے ہوئے کوئی تبدیلی نہیں کی۔ انگلینڈ کے کپتان جو روٹ نے کہا کہ بین سٹوکس مکمل فٹ نہیں ہیں اور انہیں کھلانا بڑا رسک ہے لیکن ان کے رنز ہمارے لیے بہت اہمیت کے حامل ہیں اور وہ ڈریسنگ روم کا اہم حصہ ہیں۔
پاکستانی ٹیم اظہرعلی کی قیادت میں عابد علی، شان مسعود، بابراعظم، اسدشفیق، محمد رضوان، شاداب خان، یاسر شاہ، محمد عباس، شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ پر مشتمل ہے۔ انگلش ٹیم کی قیادت جو روٹ کررہے ہیں جب کہ دیگر کھلاڑیوں میں ڈوم سبلی، روری برنز، بین سٹوکس، اولی پوپ، جوز بٹلر، ڈومینک بیس، سٹورٹ براڈ، کرس ووکس، جوفرا آرچر اور جیمز اینڈرسن شامل ہیں۔ واضح رہے کہ کورونا وائرس کے باعث دنیا کی دیگر چیزوں کی طرح کھیلوں کی سرگرمیاں بھی تقریباً 5 ماہ معطل رہیں اور کرکٹ کے میدان بھی سونے پڑے رہے تاہم ویسٹ انڈیز نے اپنی ٹیم انگلینڈ بھیجنے کی حامی بھری جس کے بعد کرکٹ کی سرگرمیاں بحال ہوئیں اور انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیاب تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلی گئی،پاکستان کی ٹیم بھی مارچ میں پاکستان سپر لیگ کے التوا کے بعد سے کوئی سیریز نہ کھیل سکی لیکن انگلینڈ نے دورے کے لیے گرین سگنل دے کر پاکستان کی سیریز کی سرگرمیاں بحال کیں اور قومی ٹیم اب انگلینڈ میں تین ٹیسٹ اور ٹی20 میچوں کی سیریز کھیلے گی۔