Friday April 19, 2024

ہمیںPSLکے دو میچوں میں خود کش دھماکوں کےلئے یہ سارے پیسے ملےتھے ، اور ہم۔۔۔۔انتہائی لرزہ خیز انکشاف ہوگیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان میں گزشتہ ایک ڈیڑھ دہائی کے دوران شدت پسندی اور دہشتگردی کی ان گنت وارداتیں ہوئیں جس میں پاکستان نے جانی، مالی ، سفارتی ، ہر طرح کا نقصان برداشت کیا جس کے بعد سکیورٹی فورسز کی جانب سے کیے گئے ملک گیر آپریشن میں قوم کو اس عذاب سے چھٹکارہ ملا۔ اور ملک میں امن بحال ہوا جس کے نتیجے میں

پاکستان سے روٹھی ہوئی انٹرنیشنل کرکٹ کی بھی بحالی کا کام جاری ہے جس کی تازہ ترین مثال پی ایس ایل کے فائنل سمیت پاکستان میں کھیلے گئے تین میچز ہیں ۔ تاہم پاکستان کا پڑوسی ملک افغانستان پی ایس ایل کے موقع پر بھی شدت پسندی کرکے پاکستان کو عدم استحکام اور عالمی تنہائی کا شکار بناناچاہتا تھا ۔ انٹیلی جنس بیورو اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے لاہور میں تباہی کا بڑا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے دہشتگردوںکابڑا سلیپر سیل گرفتار کر لیا۔خفیہ اطلاع پر سی ٹی ڈی اور آئی بی نے لاہور کے مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر خود کش حملہ آور سمیت 6 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔گرفتار دہشت گردوں میں خود کش حملہ آور کا نام لقمان بتایا جا ہا ہے جب کہ دیگر گرفتار افرادکے نام اسلام الحق ،جہانگیر،عمران،علیم اور وقار الامین بتائے جا رہے ہیں۔بتایاگیا ہے کہ افغانستان میں مقیم ٹی ٹی پی کی قیادت نے پنجاب میں موجود دہشت گردوں کو حملوں کے لیے بڑی رقم ٹوکن منی کے طور پر دے رکھی ہے اور وعدہ کیا تھا کہ بقیہ رقم کارروائی کے بعد پہنچادی جائے گی۔حکام کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے دوران 9 مارچ کو انتہائی اہم معلومات ہمیں ملیں جس میں بتایا گیا کہ ٹی ٹی پی نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 20 مارچ اور 21 مارچ کو ہونے والے کرکٹ میچز کو نشانہ بنانے کے لیے ایک بڑا نیٹ ورک تیار کیا ۔انہوں نے بتایا کہ ان معلومات کی بنیاد پر ایک جوائنٹ ٹیم تشکیل دی گئی جس نے لاہور کے مضافاتی علاقوں میں چھاپہ مارا اور خودکش جیکٹ اور اہم ثبوت اکھٹا کیے جن میں حملے کی جگہ کا نقشہ بھی شامل تھا۔ خودکش حملہ آور سمیت 6 دہشت گردوں کو گرفتار کر کے تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ، دہشت گردگجومتہ میں واقع ایک مدرسے میں پناہ لیتے اور وہیں منصوبہ بندی کرتے تھے ۔

FOLLOW US