ویلنگٹن : ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ نیوزی لینڈ منتقل کرنے کی صدائیں بلند ہوگئیں۔ کیوی حکومت کی جانب سے آئندہ ہفتے سوشل ڈسٹنس پابندی بھی ختم کیے جانے کا امکان ہے، شائقین کو سٹیڈیمز جانے کی اجازت مل سکتی ہے۔ ادھر آسٹریلیا کے سابق کرکٹر ڈین جونز کا کہنا ہے کہ شوپیس ایونٹ کو نیوزی لینڈ منتقل کرنا ایک بہتر آپشن ہوگا۔ یاد رہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) رواں سال ٹی20 ورلڈ کپ کے انعقاد پر مصر ہے لیکن کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو نے ایونٹ کے انعقاد کو انتہائی خطرناک قرار دے دیا ہے۔ٹی20 ورلڈ کپ رواں سال آسٹریلیا میں 18 اکتوبر سے 15 نومبر تک شیڈول ہے،
ایونٹ میں 16 ٹیموں نے شرکت کرنی ہے۔کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو کیون رابرٹس نے کہا ہے کہ رواں سال اکتوبر اور نومبر میں شیڈول کے مطابق ایونٹ کا انعقاد انتہائی خطرے کا باعث ہو گا۔ رابرٹس نے کہا کہ آئی سی سی کے لیے ورلڈ ٹی20 کی ٹائمنگ بہت اہم ہے، ہم سب پرامید ہیں کہ یہ اکتوبر، نومبر میں منعقد ہو لیکن ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ایونٹ کے انعقاد کے امکانات پر بہت بڑا خطرہ منڈلا رہا ہے اور یہ انتہائی خطرے کا باعث ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اگر ورلڈ کپ ملتوی ہوتا ہے تو ایونٹ کو 2021 اور 2022 میں منعقد کرانے کے آپشن موجود ہیں، ہم تمام امکانات پر غور کر رہے ہیں جس میں دوسروں ملکوں سے چارٹرڈ فلائٹس کے ذریعے کھلاڑیوں کو لانے سمیت مختلف باتیں شامل ہیں۔ رابرٹس کا کہنا تھا کہ آئی سی سی آنے والے سالوں میں شیڈول متعدد ایونٹس کو بھی دیکھ رہا ہے، وہ سوچ رہے ہیں کہ آسٹریلیا میں شیڈول ایونٹ کو کب منعقد کیا جا سکتا ہے، آئندہ سال بھارت میں ٹی20 ورلڈ کپ شیڈول ہے اور پھر 2023 میں بھی بھارت نے ون ڈے ورلڈ کپ کی میزبانی کرنی ہے جبکہ ہم ویمن کرکٹ کو بھی نظرانداز نہیں کر سکتے کیونکہ اگلے سال کے اوائل میں نیوزی لینڈ میں ویمن ورلڈ کپ بھی شیڈول ہے۔
اس سے قبل کرکٹ آسٹریلیا کے چیئرمین ارل ایڈنگز نے رواں سال شیڈول ورلڈ کپ کو آئندہ سال منعقد کرانے کی تجویز پیش کی تھی۔انہوں نے کہا تھا کہ اگر اس سال آسٹریلیا میں ہونیوالے ورلڈ کپ کو منسوخ کیا جاتا ہے اور اگر اسے اکتوبر، نومبر 2022ء میں شیڈول کیا جاتا ہے تو اس سے کرکٹ کو نقصان پہنچے گا۔ایڈنگز نے اس کی جگہ تجویز پیش کی کہ آسٹریلیا کو اکتوبر ، نومبر 2021ء میں ایونٹ کی میزبانی کرنے کی اجازت دی جائے اور بھارت کو اس کے بعد اگلے سال 2022ء میں ایونٹ کی میزبانی دے دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا انتہائی کامیابی سے کورونا کے خطرے سے نمٹنے میں کامیاب رہا جس کا مطلب ہے کہ 2021ء میں ایونٹ کے انعقاد کے کہیں زیادہ امکانات ہیں اور اس طرح بھارت کو کورونا کے مسائل سے نمٹنے کے لیے مزید ایک سال کا عرصہ مل جائے گا۔ایونٹ کے انعقاد اور التوا کا حتمی فیصلہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کرے گی۔