ممبئی : بھارت نے کم وقت میں زیادہ دولت کمانے کے لیے منفرد فارمولا تیار کرلیا، ایک ہی وقت میں ٹیسٹ اور محدود اوورز کی الگ الگ ٹیموں کومیدان میں اتارا جاسکتا ہے، آئی پی ایل اس سال نہ ہوئی تو بی سی سی آئی کو 3800 کروڑ کا نقصان ہوگا، ماضی میں آسٹریلیا ایک وقت میں 2 الگ ٹیمیں کھلانے کا تجربہ کرچکا۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ نے کورونا وائرس کی وجہ سے ضائع ہونیوالے وقت اور ریونیو کی تلافی کے لیے مختلف آپشنز پر غور شروع کردیا، اس میں ایک ہی وقت میں 2الگ الگ ٹیمیں میدان میں اتارنے کی تجویز بھی شامل ہے۔
اگر اس پر عمل کیا گیا تو پھر ریڈ اور سفید بال کی الگ ٹیمیں تیار کی جا سکتی ہیں جوایک ہی وقت میں الگ الگ ممالک سے سیریز کھیلیں گی،اسکا مقصد کرکٹ سرگرمیاں بحال ہونے پر کم وقت میں زیادہ سے زیادہ دولت کمانا ہے۔ انشورنس نہ ہونے کی وجہ سے اس سال اگر آئی پی ایل منعقد نہیں ہوتی تو مجموعی طور پر بھارتی کرکٹ بورڈ کو 3800 کروڑ روپے کا نقصان ہوگا، حالیہ صورتحال میں بی سی سی آئی کے آفیشلز ٹی 20 ٹورنامنٹ کے حوالے سے کوئی بھی ڈیڈلائن دینے سے قاصر ہیں۔ اسی طرح میزبان براڈ کاسٹر کو بھی مجموعی طور پر 3269 کروڑ روپے نقصان کا اندیشہ ہے جس نے 2018ء میں بھارتی کرکٹ کے حقوق 6138 کروڑ روپے میں حاصل کیے تھے۔ اگرچہ ایک ہی وقت میں 2 الگ الیگ ٹیمیں کھلانا لاجسٹک طور پر کسی ڈراؤنے خواب سے کم نہیں مگر اس سے بورڈ کو اپنا نقصان محدود کرنے کا موقع مل سکتا ہے، مارچ میں کورونا وائرس کی وجہ سے جنوبی افریقی ٹیم بھارت سے ون ڈے سیریز کھیلے بغیر ہی واپس چلی گئی تھی،اسی سال ستمبر، اکتوبر میں انگلینڈ کی ٹیم کا محدود اوورز کی سیریز کے لیے دورہ بھی خطرے میں دکھائی دے رہا ہے، جس سے بی سی سی آئی کا نقصان مزید بڑھ جائے گا۔
ایک آفیشل نے کہاکہ ہم میں سے کوئی بھی نہیں جانتا کہ انٹرنیشنل کرکٹ سرگرمیاں کب بحال ہوں گی۔ البتہ اگر ہمیں اپنے تمام سٹیک ہولڈرز کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے تو پھر ایک ہی وقت میں 2الگ الگ سکواڈز منتخب کرکے ٹیسٹ اور ٹی 20 سیریز کھیل سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ فروری 2017ء میں آسٹریلیا نے بھی یہ تجربہ کیا تھا،ایڈیلیڈ میں 22 فروری کو ٹیم نے سری لنکا کا ٹی 20 میچ میں سامنا کیا،اگلے روزپونا میں بھارت کے ساتھ ٹیسٹ سیریز کا آغاز کیا تھا۔