لاہور: بین ڈنک ایک بار پھر پاکستان آنے کیلیے بے تاب ہیں،آسٹریلوی بیٹسمین کو پی ایس ایل میں پرجوش تماشائیوں سے بھرے سٹیڈیمز کی یاد ستانے لگی۔ پی ایس ایل 5 کے سیمی فائنلز اور فائنل ملتوی ہونے کے بعد بین ڈنک وطن واپس چلے گئے تھے، لاہور قلندرز کے 32 سالہ آسٹریلوی بیٹسمین نے اپنی فرنچائزکو ویڈیو انٹرویو میں کہا کہ میں نے دنیا میں کہیں اتنے پرجوش شائقین نہیں دیکھے، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور کراچی کنگز کیخلاف جارحانہ بیٹنگ کے دوران قذافی سٹیڈیم میں تماشائیوں نے بھرپور حوصلہ افزائی کی، میں نے اتنا شور شاید ہی کبھی سنا ہو۔
انھوں نے کہا کہ ایونٹ میں لاہور قلندرز کی ٹیم بھرپور فارم میں نظر آرہی تھی،آخری لیگ میچ میں کرس لین نے شاندار سنچری سکور کی، امید ہے کہ سال کے آخر میں ہم ایک بار پھر اکٹھے ہوکر پلے آف میچز میں فتح کے ساتھ ٹرافی پر قبضہ جمانے میں کامیاب ہوجائیں گے، ابھی تو کورونا وائرس کی وجہ سے حالات اچھے نہیں، امید ہے کہ بہتری آنے کے بعد ٹیمیں ایکشن میں ہوں گی۔ ڈنک نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی ٹی ٹونٹی کرکٹ میں دنیا کے بہترین بولرز میں سے ایک ہیں، وہ سوئنگ کرنے کے ساتھ آخری اوورز میں یارکرز اور سلوگیندوں کے ہتھیاروں کو بخوبی استعمال کرتے ہیں۔ آسٹریلوی بیٹسمین نے وہاب ریاض کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ عمر زیادہ ہونے کے باوجود ان کی رفتار میں کوئی کمی نہیں آئی، پیسر مختلف حربوں سے بیٹسمینوں کو پریشان کرتے ہیں، ان کا سامنا کرنا ہمیشہ مشکل لگتا ہے۔ یاد رہے کہ بین ڈنک نے پی ایس ایل 5 کے میچ میں 12 چھکوں کا ریکارڈ قائم کرتے ہوئے شائقین کرکٹ سے بھرپور داد سمیٹی تھی۔