Tuesday November 25, 2025

میرے پاس تم ہو کہ آخری قسط. آخری قسط کے دوران ہی حیران کُن صورتحال پیدا ہوگئی

کراچی (نیوز ڈیسک ) پاکستان کے پرائیویٹ ٹی وی چینلز کی تاریخ کے سب سے بڑے ڈرامہ سیریل ’ میرے پاس تم ہو‘ کی آخری قسط اس وقت اے آر وائی ڈیجیٹل اور سینما گھروں میں چل رہی ہے، یہ پاکستان کا پہلا ڈرامہ سیریل ہے جو سینما گھروں میں نمائش کیلئے پیش کیا جارہا ہے۔باکس آفس ڈیٹیل کے مطابق ہمایوں سعید ، عائزہ خان، حرا مانی اور عدنان صدیقی کے ڈرامہ سیریل ’میرے پاس تم ہو‘ کی سینما گھروں میں ریکارڈ توڑ اوپننگ ہوئی، پاکستان کے تمام سینما گھروں میں 8 بجے کے شو کے 100 فیصد ٹکٹس نہ صرف فروخت ہوچکے ہیں بلکہ لوگوں کی حاضری بھی 100 فیصد ہے۔اس وقت سینما گھروں میں جتنا رش ہے اتنا کسی بڑی فلم کیلئے عید وغیرہ پر بھی نہیں ہوتا،

کراچی، لاہور، راولپنڈی ، اسلام آباد، ملتان ، سیالکوٹ، سرگودھا اور منڈی بہاﺅالدین میں ’میرے پاس تم ہو ‘ کی 10 بجے کی تمام ٹکٹیں بھی فروخت ہوچکی ہیں، امید کی جارہی ہے کہ ڈرامے کا صرف ہفتے کے روز کا بزنس 2 کروڑ روپے ہوسکتا ہے لیکن رات کے شو کے بعد پتا چلے گا کہ یہ ہندسہ عبور ہوپائے گا یا نہیں۔پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑی اوپننگ مارول کی فلم ’اوینجرز اینڈ گیم‘ کی ہوئی تھی لیکن میرے پاس تم ہو نے اس فلم کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ سینما گھروں میں 8 بجے کے علاوہ 10 اور ایک بجے کے شوز میں بھی ڈرامہ بینوں کی خاصی تعداد کی توقع کی جارہی ہے۔ یاد رہے کہ دنیا بھر میں مقبول ہونے والے پاکستانی ڈرامے ‘میرے پاس تم ہو’ کی آخری ڈبل قسط آج رات ٹی وی کے ساتھ ساتھ سینما گھروں میں بھی نمائش کے لیے پیش کی جا رہی ہے، سوشل میڈیا پر اس ڈرامے کا اس حد تک چرچا ہے کہ مداح میمز اور متعدد تصاویر کے ذریعے اس کی آخری قسط دیکھنے کے لیے بے چین ہیں جبکہ متعدد جگہ اسے تنقید کا نشانہ بھی بنایا جارہا ہے۔خیال رہے کہ جہاں ‘میرے پاس تم ہو’ ڈرامے کو مداحوں کی جانب سے پسند کیا گیا وہیں خواتین کی بڑی تعداد نے اس کے خلاف آواز بھی اٹھائی جبکہ لاہور سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون اس ڈرامے کی آخری قسط پر پابندی لگوانے کے لیے عدالت تک پہنچ گئیں تھیں۔لاہور سے تعلق رکھنے والی ماہم جمشید نامی خاتون نے اپنے وکیل کے توسط سے سول کورٹ میں ڈرامے کی آخری قسط کو نشر ہونے سے روکنے کے لیے درخواست دائر کی تھی جس پر اب عدالت کا فیصلہ سامنے آگیا۔عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ماہم جمشید کی درخواست مسترد کرتے ہوئے فیصلہ سنایا کہ آخری قسط آج ہی نشر ہوگی۔

خاتون نے اپنی درخواست میں الزام عائد کیا تھا کہ مذکورہ ڈرامے میں خواتین کی تضحیک کی گئی اور انہیں منفی کردار میں دکھا کر سماج میں خواتین کی غلط عکاسی کرنے کی کوشش کی گئی۔ان کے وکیل ماجد چوہدری نے درخواست میں پیمرا قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پہلی بار پاکستان میں کسی ڈرامے کی آخری قسط کو بڑے پردے پر بھی دکھائے جانے کا اہتمام کیا گیا ہے۔