اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان کے سب سے بڑے ایوارڈز شو 18ویں لکس سٹائل ایوارڈز کی تقریب گذشتہ اتوار کو ہوئی۔ لکس سٹائل ایوارڈز پاکستانی ڈراموں، فلموں میوزک اور ماڈلنگ کے شعبوں میں بہترین کام کرنے والوں کی خدمات کا اعتراف کرنے کے لئے الگ اہمیت رکھتے ہیں، یہ ایوارڈز ہر سال منعقد ہوتے ہیں۔اس سال بھی لکس سٹائل ایوارڈ شوز میں پاکستان شوبز انڈسٹری کے سٹارز نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور اپنی پرفارمنس سے شائقین کو محظوظ کیا۔تاہم اس بار لکس سٹاائل ایوارڈ شوز کو پہلے کی نسبت بہت زیادہ تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔سوشل میڈیا پر صارفین نے لکس سٹائل ایوارڈ میں خواتین اداکاروں کے لباس پر اعتراض
کیا جب کہ ان کی جانب سے پیش کی جانے والی ڈانس پرفارنسز پر بھی تنقید کی گئی۔پاکستانی صارفین کا کہنا ہے کہ ہم ایک اسلامی ملک میں رہتے ہیں جو اس طرح کی بے حیائی پھیلانے کی اجازت نہیں دیتا۔اسی حوالے سے معروف صحافی انصار عباسی نے بھی ٹویٹ کیا کہ ریاست مدینہ کی بات کرنے والے وزیراعظم عمران خان سے میری درخواست سے کہ لکس ایوارڈ کے موقع پر بے شرمی اور بے حیائی کا مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے۔ ایسے ایوارڈز کو منعقد کرانے والوں کی بھی پوچھ گچھ کی جائے۔ معاشرہ میں فحاشی پھیلانے کی کسی کو اجازت نہیں ہونی چاہیے۔خیال رہے وز کراچی میں منعقد کیے جانے والے لکس اسٹائل ایوارڈز میں اداکار یاسر حسین نے ساتھی اداکارہ اقرا عزیز کو شادی کی پیشکش کی اور انہیں سب کے سامنے انگوٹھی پہنائی جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئیں۔اداکارہ یاسر حسین نے اقراء عزیز کو پرپوز کرتے وقت چہرے پر بوسہ بھی دیا جس کے باعث انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا،یہاں تک کہ سوشل میڈیا صارفین نے یہ تک کہہ دیا ہے کہ لکس اسٹائل ایوارڈ ملک میں بےحیائی پھیلالنے کا زریعہ بن چکا ہے۔انتظامیہ نے اداکاروں کو بھی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ہمارا کلچر ان تمام چیزوں کی بلکل بھی اجازت نہیں دیتا۔ خیال رہے کہ لکس سٹائل ایوارڈز پاکستانی ڈراموں، فلموں میوزک اور ماڈلنگ کے شعبوں میں بہترین کام کرنے والوں کی خدمات کا اعتراف کرنے کے لئے الگ اہمیت رکھتے ہیں۔