اسلام آباد(نیو ز ڈیسک)پشتو گلوکارہ ناذیہ اقبال کے بھائی کی اپنی ہی سگی بھانجیوں سے زیادتی، مجرم کو سزائے موت سنائی گئی تو مجرم کی ماں نے متاثرہ بچیوں کی ماں اور اپنی ہی بیٹی کیساتھ کیاکیا ؟ بڑی خبر ۔۔۔ پشتو گلوکارہ ناذیہ اقبال کی بیٹیوں سے زیادتی کے کیس میں اپنے سگے بھائی کو معاف کرنے کے لیے اہل خانہ ان پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پشتو گلوکارہ ناذیہ اقبال کی بیٹیوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے پر مقامی عدالت نے ؤ ان کے سگے بھائی کو سزائے موت اور 6 لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم دیا تھا۔
جس کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ناذیہ اقبال نے اپنے ایک پیغام میں اپنے سگے بھائی کے خلاف بیان دیا اور اس کے اس گھناؤنے فعل کی سختی سے مذمت کی۔ ناذیہ کا کہنا ہے کہ عدالت کا فیصلہ انصاف کی جانب پہلا قدم ہے۔ سچائی کی جیت ہوئی اور اس کیس میں انصاف بھی ہو گیا ہے۔ میرے سگے بھائی کے خلاف عدالت کے فیصلے سے مستقبل میں کئی کم سن بچیوں کی زندگی اور ان کی عزت محفوظ ہو جائے گی۔ایک طرف جہاں ناذیہ اقبال نے عدالتی فیصلے کا خیر مقدم کیا وہیں دوسری جانب یہ اطلاعات بھی موصول ہو رہی ہیں کہ ناذیہ کی والدہ نے اپنے سگے بھائی کو گھناؤنے جُرم کے مرتکب ہونے کے باوجود اسے معاف کرنے کے لیے ناذیہ پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں ناذیہ اقبال نے بتایا کہ میری والدہ میری منتیں کر رہی ہیں کہ میں ان کے لیے اپنے سگے بھائی کی جان بخش دوں۔انہوں نے کہا کہ میں نے وہی کیا جو ایک ماں کو کرنا چاہئیے۔ اس واقعہ کے بعد ان تمام مائیں، بیٹیاں اور بہنیں کم از کم نہ صرف اجنبیوں بلکہ اپنے قریبی رشتہ داروں سے متعلق بھی محتاط رہیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے عدالت میں ایک لمبی جنگ لڑی ہے جس کے بعد اللہ نے مجھے انصاف دے دیا۔ میں تمام لوگوں سے درخواست کرتی ہوں کہ اپنے بچوں کا ساتھ دیں ، ان کے ساتھ کھڑے ہوں اور معاشرے میں موجود درندہ صفت لوگوں سے انہیں محفوظ رکھنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔یاد رہے کہ گلوکارہ ناذیہ اقبال نے اپنے 19 سالہ بھائی افتخار کے خلاف تھانہ روات میں درخواست دی تھی۔ اپنی درخواست میں گلوکارہ نے الزام عائد کیا تھا کہ ان کے بھائی نے متعدد مرتبہ ان کی 8 اور 12 سالہ بیٹیوں سے اُس وقت مبینہ طور پر زیادتی کی جب وہ اور ان
کے شوہر کنسرٹس کے سلسلے میں گھر سے باہر ہوتے تھے۔ ناذیہ اقبال نے بتایا کہ جب وہ گھر سے باہر جاتی تھیں تو اپنی بیٹیوں کی دیکھ بھال کے لیے اپنے بھائی کو گھر پر چھوڑ کر جاتی تھیں۔خاتون نے دعویٰ کیا کہ ان کے بھائی نے ان کی بیٹیوں کی دیکھ بھال کے بجائے ان کا ریپ کیا اور انہیں خاموش رہنے کے لیے ڈرایا دھمکایا۔ گلوکارہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہوں نے اپنے بھائی کو اپنی بیٹی کے ساتھ زیادتی کرتے ہوئے پکڑا اور اس کے بعد مقدمہ درج کروایا۔ ایس ایچ او روات پولیس کے مطابق ناذیہ اقبال کے بھائی کو گرفتار کر لیا گیا جس کے بعد مقامی عدالت نے ناذیہ اقبال کے سگے بھائی کو سزائے موت کی سزا سنائی اور چھ لاکھ روپے کا جُرمانہ بھی عائد کیا۔