ممبئی : جیل حکام منشیات کیس میں گرفتار آریان خان کی صحت کے حوالے تشویش کا شکار ہوگئے ہیں۔ بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان کے جیل میں گزرنے والے وقت کے حوالے سے چونکا دینے والی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق آریان خان ضمانت مسترد ہونے کے بعد 8 اکتوبر سے ممبئی کی آرتھر روڈ جیل میں ہیں۔ نئے قوائد کے مطابق آریان کو جیل میں قرنطینہ سیل میں رکھا گیا ہے جہاں وہ بہت ہی مشکل وقت گزار رہے ہیں۔ وہ نہ تو صحیح سے کھانا کھارہے ہیں اور نہ ہی پانی پی رہے ہیں تاکہ انہیں جیل کے باتھ روم نہ جانا پڑے۔جیل حکام اور جیل کا عملہ آریان کی اس حالت کو دیکھ کر فکر مند ہے اور انہیں مناسب کھانا کھانے، پانی پینے اور واش روم استعمال کرنے کے لیے کہہ رہا ہے لیکن کوئی فائدہ نہیں ہورہا۔ جس کی وجہ سے جیل کے عملے کو آریان کی صحت کی حوالے سے تشویش ہوگئی ہے۔
آریان خان کے والد اور بالی ووڈ کے سپر اسٹار شاہ رخ خان جیل حکام سے مسلسل فون پر اپنے بیٹے کے بارے میں خبریں لے رہے ہیں اور وہ بھی اپنے بیٹے کی صحت کو لے کر فکر مند ہوگئے ہیں۔رپورٹس کے مطابق آریان خان پچھلے 4 روز سے نہائے نہیں ہیں جس کی وجہ سے جیل حکام ان کے حفظان صحت کے حوالے سے بھی فکر مند ہورہے ہیں۔ آریان کو ان کے گھر سے بیڈ شیٹ اور کچھ کپڑے بھجوائے گئے تھے اور جب وہ جیل آئے تھے تو جیل کی کینٹین سے درجن بھر پانی کی بوتلیں خریدی تھیں جن میں سے وہ زیادہ ترپانی استعمال کرچکے ہیں اور اب ان کے پاس صرف تین بوتلیں بچی ہیں۔ آریان خان جیل میں کسی سے بات بھی نہیں کررہے اور صرف اس وقت جواب دیتے ہیں جب کوئی ان سے کچھ پوچھتا ہے۔ اس کے علاوہ وہ جیل میں مسلسل لوگوں کو یہ باور کرارہے ہیں کہ انہیں بھوک نہیں ہے۔اس سے قبل بھارتی میڈیا میں شائع ہونے والی ایک خبر میں آریان خان کے جیل میں گزرنے والے دنوں اور انہیں دئیے جانے والے کھانے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا گیا تھا کہ عدالتی ہدایات کے مطابق انہیں باہر کا کھانا نہیں دیاجاتا جب کہ انہیں صبح 6 بجے اٹھایا جاتا ہے۔
آریان کو صبح سات بجے ناشتہ دیاجاتا ہے جس میں صرف شیرہ اور پوہا شامل ہے۔ گیارہ بجے دوپہر کا کھانا دیاجاتا ہے۔ دوپہر اور رات کے کھانے کے دوران روٹی، سبزی اور دال چاول دئیے جاتے ہیں۔ رات کھانا 6 بجے دیاجاتا ہے لیکن کچھ لوگ 8 بجے کھانا پسند کرتے ہیں۔واضح رہے کہ آریان خان کی ضمانت کی درخواست پر سماعت آج ہوگی جس کے بعد یہ پتہ چلے گا کہ آریان گھر جائیں گے یا انہیں جیل میں مزید کچھ دن گزارنا پڑیں گے۔