Thursday November 28, 2024

مسلسل 10 گھنٹے تفتیش ۔۔۔ سی بی آئی نے ریا چکوتی سے کیا سوال پوچھےمگر اداکرہ نے کیا انوکھے جواب دیے ؟ ہوش اڑا دینے والی تفصیلات سامنے آ گئیں

نئی دہلی(ویب ڈیسک) بھارت کی مرکزی تفتیشی ایجنسی سینٹرل بیورو انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے سشانت سنگھ کی خودکشی کے تقریباً تین ماہ بعد پہلی بار ان کی سابق گرل فرینڈ ریا چکربورتی سے باضابطہ طور پر تفتیش کی ہے۔بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے کے مطابق سی بی آئی نے پہلی بار 28 اگست کو ریا چکربورتی سے سشانت سنگھ کی خودکشی سے متعلق سوالات کیے۔مرکزی خفیہ ایجنسی نے اداکارہ سے 10 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی اور یہ اب تک ان سے سب سے طویل وقت تک کی جانے والی تفتیش تھی۔ریا چکربورتی سے ممبئی کے تھانے میں تفتیش کی گئی، جہاں وہ اپنے بھائی کے ہمراہ پہنچیں۔

اخبار کے مطابق طویل وقت تک پوچھ گچھ کے باوجود سی بی آئی اداکارہ کے جوابات سے مطمئن نہ ہوئی اور انہیں دوبارہ بھی تفتیش کے لیے سمن جاری کردیا۔اسی حوالے سے این ڈی ٹی وی نے بتایا کہ ریا چکربورتی سے سی بی آئی کی ٹیم کے اہم افسر نوپور پرساد نے سوالات کیے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ اداکارہ سے طویل وقت تک تفتیش کیے جانے کے باوجود سی بی آئی نے انہیں دوبارہ بھی بلا لیا اور خیال کیا جا رہا ہے کہ دوسری بار بھی ان سے طویل وقت پوچھ گچھ کی جائے گی۔این ڈی ٹی وی کے مطابق 10 گھنٹے تک جاری رہنے والی تفتیش میں اداکارہ سے 10 اہم سوالات کیے گئے، جن کے اداکارہ نے جوابات دیے۔اداکارہ سے پہلا سوال کیا گیا کہ انہیں سشانت سنگھ کی خودکشی کی خبر کس نے دی تھی اور وہ اس وقت کہاں تھیں؟ان سے دوسرا سوال پوچھا گیا کہ خودکشی کا سننے کے بعد وہ سشانت کے ممبئی کے علاقے باندرہ میں رہائش گاہ پر گئیں؟ اگر نہیں تو انہوں نے ان کی لاش کو کب اور کہاں دیکھا؟اداکارہ سے تیسرا سوال پوچھا گیا کہ انہوں نے 8 جون کو ہی سشانت سنگھ کا گھر کیوں چھوڑا تھا؟ ان سے یہ بھی پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے کسی جھگڑے کے بعد گھر چھوڑا تھا؟ریا چکربورتی سے یہ سوال بھی کیا گیا

کہ سشانت کا گھر چھوڑنے کے بعد کیا انہوں نے اداکار سے 9 سے 14 جون کے درمیان گفتگو کی؟ اگر کی تو کس معاملے پر کی اور اگر نہیں کی تو کیوں نہیں کی؟سی بی آئی نے اداکارہ سے یہ بھی پوچھا کہ کیا خودکشی سے قبل سشانت ان سے بات کرنے کی کوشش کرتے رہے اور وہ ان کی فون کالز اور میسیجز بلاک کرتی رہیں؟ اگر بلاک کرتی رہیں تو کیوں؟اداکارہ سے یہ سوال بھی کیا گیا کہ کیا سشانت سنگھ نے ان کے کسی اہل خانہ سے بھی رابطہ کیا تھا اور اگر کیا تھا تو ان کے درمیان کیا بات ہوئی تھی ،تفتیشی افسر نے ریا چکربورتی سے یہ سوال بھی کیا کہ ان کے سشانت سنگھ کے خاندان سے کیسے تعلقات تھے؟ اور ساتھ ہی اداکارہ سے اداکار کی صحت سے متعلق معلومات بھی لی گئی۔ان سے یہ پوچھا گیا کہ سشانت سنگھ کی خودکشی کے بعد انہوں نے ایک بار سی بی آئی سے تفتیش کرانے کا مطالبہ کیوں کیا تھا؟اداکارہ سے اہم سوالات کے باوجود سی بی آئی نے انہیں دوبارہ بھی پیش ہونے کے لیے سمن جاری کیا۔یہ پہلا موقع تھا کہ سی بی آئی نے ریا چکربورتی سے تفتیش کی تھی، اس سے قبل اداکارہ ممبئی پولیس کو جولائی میں اپنا بیان ریکارڈ کروا چکی تھیں۔سشانت سنگھ کے اہل خانہ سمیت اداکار کے زیادہ تر مداحوں کو بھی لگتا ہے کہ ریا چکربورتی کی جانب سے پریشان اور بلیک میل کیے جانے کی وجہ سے ہی سشانت سنگھ نے خودکشی کی تھی۔

تاہم ریا چکربورتی خود پر لگے تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے میڈیا پر جانبدار ہونے کا الزام لگاتی ہیں۔خیال رہے کہ سشانت سنگھ نے 14 جون کو خودکشی کی تھی، جس کے بعد ابتدائی طور پر ممبئی پولیس نے ان کی موت کی تفتیش شروع کی تھی۔لیکن بعد ازاں سشانت سنگھ کے والد نے ریا چکربورتی کے خلاف ریاست بہار میں بیٹے کو بلیک میل کرنے اور ان کے پیسے ہڑپ کرنے کا مقدمہ دائر کرواتے ہوئے ساتھ ہی حکومت سے درخواست کی تھی کہ ان کے بیٹے کی خودکشی کی تفتیش سی بی آئی سے کرائی جائے۔سشانت سنگھ کے والد کی درخواست پر ریاست بہار نے مرکزی حکومت کو سی بی آئی سے تفتیش کرانے کی درخواست کی تھی، جس کے بعد مرکزی حکومت نے کیس سی بی آئی کے حوالے کردیا تھا۔مگر ریاچکربورتی نے اپنے خلاف ریاست بہار میں مقدمہ دائر ہونے پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے اپیل کی تھی کہ ان کے خلاف دائر کیا گیا مقدمہ ممبئی پولیس کے حوالے کیا جائے اور وہ پہلے ہی کیس کی تفتیش کر رہی ہے۔سپریم کورٹ میں ریاست بہار کی حکومت اور مرکزی حکومت سے مؤقف اختیار کیا تھا کہ اب کیس سی بی آئی دیکھے گی، اس لیے کیس کو بہار پولیس کی جانب سے ممبئی پولیس کو منتقل کرنے کی درخواست مسترد کی جائے، جس کے بعد عدالت نے بھی سی بی آئی کو تفتیش کی اجازت دی تھی۔سی بی آئی نے ریاست بہار میں دائر کیے گئے مقدمے کے تحت مقدمہ دائر کرکے 20 اگست کو باضابطہ طور پر عدالتی اجازت کے بعد تفتیش شروع کی تھی اور اب تک سی بی آئی ریا چکربورتی سمیت ایک درجن کے قریب افراد کے بیانات ریکارڈ کر چکی ہے۔

FOLLOW US