Friday November 29, 2024

برطانوی کالج کی تحقیق نے ’’بھارتی فلموں‘‘ کے بارے میں ایسی بات کہہ دی جس سے آپ بھی اتفاق کریں گے

لندن (ویب ڈیسک) یک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے بھارتی فلمیں دیکھنے والے بچوں اور نوجوانوں میں سگریٹ نوشی، شراب اور فاسٹ فوڈ کے استعمال کا رجحان زیادہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ لندن کے وائٹل اسٹریٹیجیز اینڈ امپیریل کالج کے محققین کی تحقیق میں بھارتی فلم انڈسٹری بالی وڈ کی 1994 سے لے کر 2013 تک کی 300 فلموں کا جائزہ لیا گیا جس میں 93 فیصد تک شراب، 70 فیصد تمباکو نوشی اور 21 فیصد فاسٹ فوڈ یعنی مضر صحت غذا کا استعمال دکھایا گیا۔ تحقیقی مطالعے کے مطابق بالی وڈ کی تمام فلموں میں شراب اور سگریٹ نوشی کرنا عام عادت دکھائی گئی ہے۔

محققین نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ایک اندازے کے مطابق ایک فلم میں تمباکو نوشی کو 4 سے 5 مرتبہ دکھایا جاتا ہے جب کہ شراب پینے کے مناظر 7 مرتبہ دکھائے جاتے ہیں۔ اگرچہ بالی وڈ کی 20 سال کی فلموں کی تحقیق میں شراب اور سگریٹ نوشی کی تشہیر دیکھی گئی اور وہیں اب فاسٹ فوڈ یعنی مضر صحت کھانوں کا استعمال بھی بہت زیادہ دکھایا جارہا ہے۔ تاہم 2004 سے مضر صحت اشیاء کی تشہیر کی روک تھام کے لیے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ترتیب دیے گئے ٹوبیکو کنٹرول اور سگریٹ اینڈ ادر ٹوبیکو پروڈکٹ ایکٹ کے تحت فلموں میں اس کی تشہیر میں معمولی کمی دیکھی گئی ہے۔ اس سے متعلق وائٹل اسٹریٹیجیز کی گلوبل پالیسی اینڈ ریسرچ پالیسی، ایڈووکیسی اینڈ کمیونیوکیشن کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ہماری تحقیق یہ بتاتی ہے فلموں میں غیر صحت مندانہ رویے کی تشہیر ناظرین میں منتقل ہو رہی ہے جس میں خاص طور پر بچے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا ہم امید کرتے ہیں کہ یہ تحقیق فلموں میں مضر صحت اشیاء کے استعمال سے متعلق بطور ثبوت ثابت ہوگی اور اس کی مارکیٹنگ میں کمی کے لیے معاون ہوگی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان سب کے استعمال سے موٹاپا، دل کے امراض اور کینسر جیسے جان لیوا مختلف امراض لاحق ہوسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ بالی وڈ کی فلموں میں سگریٹ اور شراب نوشی جیسی بری حرکات کی تشہیر زیادہ ہوتی ہے جو نوجوان اور بچوں کی صحت کو متاثر کرنے کا سبب ہے۔ خیال رہے کہ ان دنوں عالمگیر وبا کے باعث مختلف ممالک میں لاک ڈاؤن ہے جس سے تعلیمی سرگرمیاں بھی معطل ہیں ایسے میں طلبہ کا رجحان بھی فلموں اور سیریز وغیرہ کی جانب زیادہ بڑھ چکا ہے۔

FOLLOW US