لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان میں جہاں ذہین لوگوں کافقدان پیدا ہوتا جا رہا ہے وہاں پہلے سے موجود ذہین لوگوں کو وطن چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ عامر اقبال نامی ریاضی دان نے سرکاری کالجوں میں ہونے والے فراڈ کو بے نقاب کیا ہے جس کے بعد انہیں مجبور کر دیا گیا ہے کہ وہ پاکستان سے کہیں اور چلے جائیں۔ تفصیلات کے مطابق عامر اقبال ایک ماہر ریاضی ہیں جنہوں نے سرکاری کالجوں میں ہونے والی کرپشن پر ایک رپورٹ بنا کر نیب کو بھیجی تھی ۔عامر اقبال نے اس بات سے پردہ اٹھایا ہے کہ کس طرح سرکاری کالجوں میں تعینات ہونے والے ٹیچر صرف فیس لیتے ہیں اور منظر سے غائب ہو جاتے ہیں۔ بتایا گیا ہے
کہ پاکستان کے سرکاری کالجوں میں استاد تعیناتی کے بعد 15 دن تک آتے ہیں اور بعد میں غائب ہو جاتے ہیں۔یا تو ملک چھوڑ کر چلے جاتے ہیں یا پڑھانے نہیں آتے۔ اس طرح یہ لوگ بچوں کے مستقبل سے کھیلتے ہیں۔عامر اقبال نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ کالجوں میں700 ملین کی کرپشن کی جا رہی ہے۔ رپورٹ کو نیب کے پاس بھی بھیج دیا گیا ہے جس کے بعد عامر اقبال کو کہیں ملازمت نہیں مل رہی تھی۔ ماہر ریاضی ایک مقامی کالج میں ایک استاد کی حیثیت سے کام کر رہے تھے جنہیں اب مزید ملازمت دینے سے بھی انکار کر دیا گیا ہے۔ پاکستان میں نوکری کی تلاش کرتے ہوئے عامر اقبال کو اس قدر مجبور کر دیا گیا ہے کہ انہوں نے پاکستان سے جانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس وقت وہ وطن چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔17 جنوری کو پاکستان چھوڑنے والے عامر اقبال کو قوم کی بہتری کے لئے کام کرنے پر انعام کی صور ت میں وطن سے واپس جانے کا کہا گیا ۔یاد رہے کہ عامر اقبال نامی ریاضی دان نے سرکاری کالجوں میں ہونے والے فراڈ کو بے نقاب کیا ہے جس کے بعد انہیں مجبور کر دیا گیا ہے کہ وہ پاکستان سے کہیں اور چلے جائیں۔عامر اقبال نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ کالجوں میں700 ملین کی کرپشن کی جا رہی ہے۔









