مظفر آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ ہمیں مسئلہ کشمیر پر جارحانہ پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے، پاکستان مشکلات کے باوجود کشمیریوں کی مدد کر رہا ہے، امریکا کی ثالثی انتہائی خطرناک ہے کیونکہ وہ ہندوستان کے حق میں جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ پاکستان مشکلات کے باوجود کشمیریوں کی مدد کر رہا ہے لیکن ہمیں جارحانہ پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر نے مسئلہ کشمیر پر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی ثالثی انتہائی خطرناک ہے کیونکہ وہ ہندوستان کے حق میں جائے گی، امریکا نے مسئلہ فلسطین پر بھی ثالثی کرائی تو فلسطین کا بیڑاغرق ہوگیا اور وہ 15 فیصد تک رہ گیا۔وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر نے سیاسی اختلافات حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم پاکستان سے گزارش ہے اپنا دامن کھولیں اور قومی اتفاق رائے پیدا کریں، ٹی وی ٹاک شوز میں لڑائی جھگڑے بند کروائیں، قوم بہت تقسیم ہو چکی ہے۔راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ اتفاق رائے کیلئے وزیراعظم عمران خان خود کو اوپر کریں، تقسیم در تقسیم بہت ہوگئی، اب اس سے باہر نکلیں، پاکستان مسلم امہ کی لیڈرشپ کرے گا، ہم کشمیر میں کبھی پاکستان کا جھنڈا نہیں گرنے دیں گے اور پہلے اپنے سینے پر گولی کھائیں گے پھرپاکستان کی طرف گولی بڑھےگی۔اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ آزاد کشمیر کی قیادت کی مشاورت سے مسئلہ کشمیر کو اوپر لے کر جانا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ مودی بھارت کو جس مقام پر لے گیا ہے وہ یہاں سے باہر نہیں جا سکتا، اب مودی کو بھارت کے اندر بڑی مزاحمت کا سامنا ہوگا، یہ وہ وقت ہے کہ کشمیر آزادی کی طرف بڑھے گا، میں یقین دلاتا ہوں ہر فورم پر مسئلہ کشمیر کو اور تیزی سے اٹھائیں گے، ہم نے ہر فورم پر آر ایس ایس کا فلسفہ بھی دنیا کے سامنے رکھا، تین بار ڈونلڈ ٹرمپ کو سمجھایا کہ کشمیر ایشو کیا ہے، ایک بار کہنے سے فرق نہیں پڑے گا کیوں کہ ان کے بھارت کے ساتھ کمرشل مفادات وابستہ ہیں۔عمران خان نے خطاب میں کہا کہ بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کی وجہ سے تمام اقلیتوں کو خطرہ ہو گیا ہے،
آج دنیا دیکھ رہی ہے، تمام انٹرنیشنل اخباروں میں بھارت کا چہرہ بے نقاب ہوا، دنیا کشمیر پر ہمارے نکتہ نظر کو سمجھنے لگی ہے، نریندر مودی کہتا ہے پاکستان کو 11 دن میں فتح کر سکتا ہے، جب دونوں ممالک ایٹمی طاقت ہیں تو یہ بات کوئی نارمل انسان نہیں کر سکتا، مودی اپنے ہندوؤں کو خوش کرنے کے لیے ایسی باتیں کر رہا ہے۔انھوں نے کہا بھارت کے خلاف جنگ سیاسی اور سفارتی محاذ کی ہے، بھارت اس لیے پھنس گیا ہے کہ کشمیر پر اب پوری دنیا کی نظر ہے، ایسا پہلی بارہوا، اب ہمیں دیکھنا ہے بھارت کا کیا گیم پلان ہے۔