Sunday January 19, 2025

کپتان سے ہاتھ ملا کر بہت بڑی غلطی کی . (ق)لیگ نے تحریک انصاف کے خلاف کھلی بغاوت کا اعلان کر دیا

لاہور (ویب ڈیسک )حکومت اتحادی جماعت ق لیگ کے ترجمان کامل علی آغانے بیان جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ تحریک انصاف سے اتحاد کرنے پر پچھتا رہے ہیں ، پی ٹی آئی کو مونس الہیٰ کو دھکے مار کر نکالنے کی بات نہیں کرنی چاہیے تھی ، اقتدار کے بھوکے ہوتے تو اب تک پرویز الہیٰ وزیراعلیٰ بن چکے ہوتے ۔نجی ٹی وی چینل سماءنیوز کو دیئے گئے خصوصی انٹر ویو میں کامل علی آغاکا کہناتھا کہ ہم وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو ہٹانا اور عدم اعتماد نہیں چاہتے ، یہ باتیں ختم ہونی چاہیے ، ہم معاہدہ توڑنے والے نہیں ہیں بلکہ دوستوں کے دوست ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ انتخابی اتحاد اور محدود حلقوں پر الیکشن لڑنے پر بھی ہماری اکثریت ناخوش تھی ۔ ان کا کہناتھا کہ بیڈ گورننس اور عوامی مسائل پر ہی ہمارے تحفظات ہیں ، اب مشاورت شروع ہوئی ہے تو دودھ میں مکھی نہیں ڈالنا چاہتے ۔کامل علی آغا کا کہناتھا کہ آئندہ الیکشن میں اپنے پلیٹ فارم سے لڑیں گے اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو گی ، ہم سازشی نہیں ، اس مدت کیلئے پی ٹی آئی سے اتحاد کیاہے تو نبھائیں گے ، سازش کرنی ہوتی تو ن لیگ کی وزیراعلیٰ بننے کی پہلی پیشکش ہی مان لیتے ، میں نے آٹھ ماہ پہلے آفر کا بتایا تھا ، اب رانا ثناءاللہ کہہ رہے ہیں لیکن ہمارا انکار ہے ۔مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ خان نے پنجاب میں حکومت بنانے کیلئے مسلم لیگ ق کے ساتھ الائنس بنانے کے آپشن کو اوپن قرار دیا تھا ۔ انہوں نے سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کو وزارت اعلیٰ دینے کا اشارہ بھی دیا تھا ۔نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ خان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن میں پرویز الہٰی کیلئے نرم گوشہ موجود ہے، جہاں تک چوہدری برادران سے رابطے کا تعلق ہے تو وہ سیاست میں رواداری کے قائل رہے ہیں، جب ان کی حکومت تھی تب بھی وہ سیاسی رواداری کو ملحوظ خاطر رکھتے تھے، ہمارے ان کے ساتھ رابطے موجود ہیں۔

FOLLOW US