Sunday July 20, 2025

خادم رضوی اور افضل قادری کی گرفتاری

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)انسداد دہشتگرد ی عدالت نے دھرنا کیس میں مولوی خادم رضوی اور افضل قادری کو گرفتار کرکے عدالت پیش کرنے کاحکم دے ڈالا۔ عدالت کی جانب سے گزشتہ سماعت کے دوران عدالت کو کیس کا چالان جمع کرائے جانے کا حکم جاری کیا گیا تھا تاہم پولیس کیس کا چالان جمع نہ کروا سکی ، جس پر اے ٹی سی نے خاصی برہمی کا ظہار

کیا ۔گزشتہ سماعت کے دوران پراسیکیوٹر کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا تھا کہ خادم رضوی اور افضل قادری کے خلاف دہشتگردی کےچار مقدمات قائم کیے گئے اور انھیں بار بار طلب کیا جا رہا ہے لیکن وہ عدالت پیش نہیں ہورہے ۔ جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ گذشتہ سماعت پر پوچھا تھا کہ خادم رضوی کون ہے اور پیسہ کہاں سے آ رہا ہے؟ خفیہ اداروں کو یہ تک نہیں پتہ کہ خادم حسین رضوی کو ذریعہ معاش کیا ہے ؟ ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ ڈپٹی اٹارنی جنرل آپ کا ذریعہ معاش کیا ہے؟ آپ ڈپٹی اٹارنی جنرل ہیں، آپ کو تنخواہ ملتی ہے؟ اسی سے گزارا کرتے ہیں؟ آپ خفیہ ادارے کی اس رپورٹ سے کیسے مطمئن ہیں؟ یہ رپورٹ دیکھ کر تو مجھے خوف آنے لگا ہے۔خادم رضوی بزنس مین ہے؟ خطیب ہے؟ کوئی دوسرا کام کرتا ہے؟ جسٹس قاضی نے سوال کیا کہ کیا خادم حسین رضوی کا کوئی بنک اکاؤنٹ ہے؟ اربوں کی جائیداد تباہ کر دی اور کسی کو معلوم نہیں کہ یہ شخص کرتا کیا ہے؟ پاکستان کو بنانا بہت مشکل ہے لیکن تباہ کرنا بہت آسان ہے۔ اگر کوئی ایسی بات ہے ، خفیہ معاملہ ہے تو بتائیں ان کیمرہ سُن لیتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے دھرنا کیس میں خادم حسین رضوی اور افضل قادری کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا۔ اور ہدایت کی کہ کسی کو بھی پیش کرنا ہے اٹارنی جنرل کے ذریعے پیش کریں۔ جس کے بعد کیس کی مزید سماعت کو دو ہفتے کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔