لاہور : سینئیر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ عزیر بلوچ اور پیپلز پارٹی کے خلاف کوئی بات نہ کی جائے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے مابین سیاسی صورتحال پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ عمران خان وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے متاثر ہیں اور وہ پاکستان پیپلز پارٹی کے قریب بھی آ رہے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ جب عدالت کی طرف سے جے آئی ٹی رپورٹ آئی تو وزراء کو منع کیا گیا کہ عزیر بلوچ اور نثار موارئی کے خلاف کوئی بات نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا جوہو گیا وہ ہو گیا،اب اس پر مزید کوئی بات نہیں ہو گی۔یہی وجہ ہے کہ کسی بھی ترجمان نے اس حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا اور نہ ہی کسی ٹاک شو میں پی ٹی آئی رہنما نے عزیر بلوچ کے حوالے سے بات کی۔ عمران خان نے اپنے رہنماؤں کو ہدایت کی ہے کہ پیپلز پارٹی کی بجائے اپنی ساری نظریں نواز شریف پر رکھیں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے مزید انکشاف ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ مرکز میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو گرنے نہیں دے گی۔ انھوں نے بتایا کہ پی پی پی کی جانب سے یہ عمران خان کو یہ یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی حکومت کی نمبر گیم کو گرنے نہیں دے گی اور ہر حال میں موجودہ حکومت کے ساتھ کھڑی رہے گی اور اسمبلی کو چلانے اور قانون سازی میں بھی اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔
انھوں نے کہا کہ آئی جی سندھ کے معاملے پر بھی اتفاق کیا گیا تھا کہ آئی جی مشتاق مہر ہی ہونگے۔ انکا مزید بتانا ہے کہ یہی وجہ ہےکہ وزیراعظم عمران خان چوہدری شجاعت اور ایم کیو ایم سے نہیں مل رہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی وفاق میں حکومت بہت زیادہ مضبوط ہوگئی ہے۔ اس حوالے سے مسلم لیگ ن نے بھی ایک اہم فیصلہ کیا تھا۔ ذرائع نے بتایا تھا کہ لندن میں ایک اجلاس منعقد کیا گیا جس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ مسلم لیگ ن مرکز میں پی ٹی آئی کی حکومت کو ابھی کچھ نہیں کہے گی اور تمام تر توجہ پنجاب کی طرف مرکوز کی جائیگی۔