اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کچھ دن قبل ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے 2013 الیکشن کا ایک واقعہ سنایا گیا تھا جس میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کے دنوں میں جب گرا تو ڈاکٹروں نے مجھے ایک ایسا انجیکشن لگایا جس سے نرسیں بھی مجھے حوریں نظر آنا شروع ہو گئیں۔اسی پر ایک نجی ٹی وی چینل پر بات کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی عثمان ڈار کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حوریں نیک لوگوں کو نظر آتی ہیں، پیپلز پارٹی اور نون لیگ کے لوگوں کو نہیں نظر آ سکتی۔
اسی پر مزید بات کرتے ہوئے عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ چینی کی بڑھتی ہوئی قیمت کا تعلق حکومت سے نہیں ہے۔لوگوں کو عمران خان کی ناک کے نیچے مافیا نظر آتا ہے لیکن انہیں وہ مافیا نہیں نظر آتا جو زرداری اور نوازشریف کے ساتھ بیٹھا ہے۔ کابینہ کے فیصلوں پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پوری کابینہ کے فیصلے اکیلے جہانگیر ترین نہیں کر سکتے۔ مہنگائی پر تجزیہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آپ شاید بھول گئے ہیں کہ آصف علی زرداری کی حکومت میں چینی کی قیمت25 روپے سے 60 روپے تک گئی تھی جس کے بعد سندھ کی شوگر ملز کو بہت فائدہ ہوا تھا۔رہنما پی ٹی آئی عثمان ڈار کی تنقید کو سنتے ہوئے پیپلز پارٹی کی رہنما پلوشہ خان سے خاموش نہ رہا گیا اور ان کا کہنا تھا کہ اگر انہوں نے ہم پر تنقید ہی کرنی ہے تو یہ لوگ جائیں اور جا کر حوریں ہی دیکھیں۔
اسی موقع پر رہنما نون لیگ ڈاکٹرفضل کا کہنا تھا کہ میں بھی 5 سال کوشش کرتا رہا لیکن مجھے ایسا کوئی ٹیکہ نہیں ملا جسے لگا کر مجھے حوریں نظر آنا شروع ہو جائیں۔ان سب باتوں کے جواب میں رہنما پی ٹی آئی عثمان ڈار کی جانب سے جواب میں کہا گیا کہ حوریں نیک لوگوں کو نظر آتی ہیں، اس لئے پیپلز پارٹی اور نون لیگ کے رہنماوں کو نظر نہیں آئیں گی۔