لاہور(نیوز ڈیسک ) وفاقی وزیر فوڈ اینڈ سکیورٹی خسروبختیار نیب کے شکنجے میں آگئے، چیئرمین نیب نے خسروبختیار کے اثاثوں کی چھان بین کی منظوری دے دی،خسرو بختیار کو جلد نیب آفس طلب کیا جائے گا۔ ترجمان نیب کے مطابق چیئرمین نیب نے وفاقی وزیر خسروبختیار کے آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات کی منظوری دے دی۔ ڈیڑھ سال قبل نیب ملتان کو خسروبختیار کے خلاف شکایت موصول ہوئی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ خسرو بختیار کو جلد نیب آفس میں طلب کرکے تحقیقات کی جائیں گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 2004 کے بعد وفاقی وزیر خسرو بختیار کے اثاثوں میں اچانک اضافہ ہوا۔
اُس وقت خسرو بختیار کے پاس صرف 5 ہزار 702 کنال زرعی اراضی تھی، جبکہ رکن قومی اسمبلی بننے کے بعد وفاقی وزیر کے خاندان کے پاس 5 پاور جنریشن سیکٹر کمپنیز، 4 شوگر ملز، 4 کیپیٹل انویسٹمنٹ کمپنیز ہیں۔نیب کو ان تمام جائیدادوں میں خسرو بختیار کے بےنامی حصہ دار ہونے کا خدشہ ہے۔ نیب انہی معاملات کی تحقیقات کرے گی کہ خسرو بختیار کے اثاثوں اور جائیداد میں اچانک اتنا اضافہ کیسے ہوگیا؟ معلوم ہوا ہے کہ وفاقی وزیر کے بھائی صوبائی وزیر ہاشم جواں بخت سے بھی تحقیقات کی جائیں گی۔ خسروبختیار کے خلاف تحقیقات کی منظوری نیب ایگزیکٹو بورڈ کے سولہ جنوری کو ہونے والے اجلاس میں دی گئی تھی۔دوسری جانب نیب نے راولپنڈی اسلام آباد میٹروبس منصوبے کی تزئین وآرائش میں مبینہ کرپشن اسکینڈل میں مصطفیٰ کمال کو شامل تفتیش کرلیا، مصطفیٰ کمال کی کمپنی کو میٹرو منصوبے کی تزئین و آرائش کا ٹھیکا دیا گیا تھا۔ احسن اقبال کے بھائی مصطفیٰ کمال نے گرفتاری سے بچنے کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔ بتایا گیا ہے کہ مصطفیٰ کمال نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت دائرکردی ہے۔ مصطفیٰ کمال نے مئوقف اختیار کیا کہ نیب نے میرے بھائی احسن اقبال کو جھوٹے کیس میں گرفتار کررکھا ہے۔