Thursday February 13, 2025

اگر پیپلزپارٹی رضا ربانی کو چئیرمین سینیٹ بناتی تو نوازشریف کو کیا فائدہ حاصل ہوجاتا؟عمران خان جلد سیاست چھوڑ کر کیا کرنے والے ہیں؟؟دھماکے دار انکشاف

کوٹلی ستیاں(مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نوازشریف سازشی ہوسکتے ہیں انقلابی نہیں، میاں صاحب رضا ربانی کو ڈھال کے طورپر استعمال کرنا چاہتے تھے ، نواز شریف ایسا کھلونا ہیں جس کی چابی ٹوٹ گئی،آج بھی نئی چابی لگادی جائے تو یہ کھلونا اسی طرح گھومے گا جس طرح ضیاء الحق کی چابی سے

گھومتا تھا،میاں صاحب نے چیلنج کیا روک سکو تو روک لو، ہم نے روک کر دکھا دیا، خان صاحب عوام پوچھ رہے ہیں کہاں ہے نیا خیبر پختونخوا ، کہاں ہیں وہ دودھ اورشہد کی نہریں، آپ نے دی تو صرف گالیاں اور کچھ لیا تو صرف یو ٹرن لیا، خان صاحب اب بھی نہ سبق سیکھا تو ایسا یو ٹرن آئیگا کہ آپ سیاست چھوڑ کر کرکٹ کی طرف چلے جائینگے، آنیوالے وقت میں کچھ اورسبق بھی آپ کو پڑھائیں گے، جو زبان خان صاحب دوسروں کیخلاف استعمال کرتے تھے اب خود اس کی لپیٹ میں آگئے ہیں۔کوٹلی ستیاں میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ کوٹلی ستیاں وہ علاقہ ہے جسے بے نظیر بھٹو نے بجلی فراہم کی اور 11000کلو واٹ ٹرانمیشن لائن دی تھی ۔1998میں اسے تحصیل کا درجہ دے گیا تھا۔ بی بی شہید نے واٹر سپلائی سکیم دی ۔ کوٹلی ستیاں اور پیپلز پارٹی کا پرانہ رشتہ ہے اور میں وہی رشتہ نبھانے حاضر ہوا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کہتے ہین کہ سینٹ الیکشن میں بڑا دل ٹوٹ گیا ہے۔ میاں صاحب کے خیال میں جمہوریت صرف ان کی جیت سے

مشروط ہے جب وہ ہارتے ہیں تو جمہوریت خطرے میں ہوتی ہے اور ان کا دل بھی ٹوٹ جاتا ہے ۔ میاں صاحب شکست کی کشست پر دل ٹوٹتا تھا۔ وہ جو کہتے تھے روک کو تو روک کر دیکھو ہم نے انہیں روک لیا اور اب کہا جارہا ہے کہ یہ چابی والے کھلونے ہین ۔ چابی والے کھلونے کا نواز شریف سے زیادہ کس کو پتہ ہے ۔ میاں صاحب کی پوری سیاست اسی چابی سے کھلتی اور بند ہوتی رہی ہے اور آج بھی میاں نواز شریف سے برا چابی والا کھلونا کوئی نظر نہیں آتا ۔ مسئلہ صرف یہ ہے کہ آپ یہ چابی نکلوانے کے اندر ٹوٹ گئی ہے۔ اگر آج بھی نئی چابی لگا دی جائے تو یہ کھلونا اسی طرح سے پھر کام شروع کردے گا۔ جس طرح ضیاء الحق کی چابی سے گھومتا تھا میاں صاحب ہوس سے کام لیں آپ ان کو چابی والا کھلونا کہہ رہے ہیں جب وہ آپ کے ساتھ تھے تو وہ ٹھیک تھے مگر جب انہوں نے جاتی عمرہ کی غلامی سے

آزادی لی تو اب چابی والے میں آپ کے اتحادی ہوں ، بی این پی مینگل ہوں یا پھراے این پی سب نے آپ پر عدم اعتماد کیا۔ آپ ان کو بھی چابی والے کھولنے کہہ رہے ہیں کیا یہ سب بھی اسٹیبلشمنٹ سے ملے ہوئے ہیں۔میاں صاحب آپ پانچ سال تک این ایف سی ایوارڈنہیں دینگے اور سی پیک کو بلوچوں کیلئے نہین بلکہ اپنے ذاتی مفادات کیلئے استعمال کرینگے ۔ جب گوادر کے لوگ پینے کے پانی کو ترسیں گے تو پھر آپ پر عدم اعتماد ہوگا آپ یہ کیوں نہیںکہتے کہ چیئرمین سینٹ کے الیکشن میں بلوچستان کی جیت آپ کو ہضم نہیں ہورہی ۔ آپ رضا ربانی کو اپنی ٹرائی کے لئے ڈھال بنانا چاہتے تھے ہمیں پتہ ہے کہ آپ نے ایک بار پھر منافقت کی ۔ آپ نے ہمارے سینیٹر کا نام ہے کر منافقت کی کیونکہ آپ کے پاس ووٹ نہیں تھے۔ آپ پیپلز پارٹی کے پیچھے چھپنا چاہتے تھے۔ آپ عوام کو یہ بتانا چاہتے تھے کہ آپ ہار نہیں سکتے مگر بلوچستان ، سندھ ، کے پی کے اور فاٹا کے سینیٹرز نے ملکر آپ کو شکست دی اوراب آنیوالے الیکشن میں شکست آپکامقدر ہوگی ۔ جب نواز شریف پانامہ میں پکڑے گئے تو آپ نے اداروں پر حملے شروع کردئیے تاکہ اپنے گناہوں

اور کمزوریوں کو چھپاسکیں۔ میاں صاحب آپ کب سے انقلابی بن گئے ہو آپ سازشی ہوسکتے ہو انقلابی نہیں ہوسکتے۔ آپ کے تمام نعرے کھوکھلے ، موقع پرست ، خاندانی مفاد اور تختہ جاتی عمرہ کے تحفظ کے لئے ہے۔ آپ خانداندی مفاد کو عوامی مفاد کے طور پر پیش کرنے کا گندہ کھیل کھیل رہے ہیں۔اس کھیل سے عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ میاں صاحب میں پوچھتا ہوں آپ یہاں پہنچے کیسے؟ جہاں سے ااپ کو نکالا گیا آپ بتائیں آپ کے سیاسی اور روحانی استاد کی غیر جمہوری حکومت میں ووٹ کے تقدس کو کیا ہوا تھا۔ ضیاء الحق کی چھتری تلے کیوں آپکو ووٹ لا تقدس یاد نہیں آیا، پیپلز پارٹی کی حکومت کے خلاف سازش کرتے ہوئے اس وقت آپ کو ووٹ کا تقدس کیوں یاد نہیں آیا؟آپ بتائیں آئی جے آئی کی چھتری میں ووٹ کا تقدس کہاں تھا؟ آئی ایس آئی اور اسامہ بن لادن سے دولت لیتے ہوئے ووٹ کا تقدس یاد نہیں آیا تھا۔ بی بی شہید کے خلاف چھانگا مانگا آپریشن کے وقت کیوں آپ کو ووٹ کا تقدس یاد نہیں آیا۔ صدر زرداری کیخلاف عدالت جاتے ہو کیوں آپ کو ووٹ کا تقدس یاد نہیں آیا؟ وزیر اعظم گیلانی کی نااہلی پر کیوں آپ کو ووٹ کا تقدس یاد نہیں آیا؟افتخار چوہدری کے کندھوں پر سوار ہو کر آر او ایس او اور دہشت گردوں زے ملکر الیکشن میں دھاندلی کی ۔ میاں صاحب آپ نے پارلیمان کو کتنی عزت دی آپ نے ووٹ کی حرمت کا کھبی خیال رکھا اس بات کا اندازہ آپ کے کردار سے لگایا جاسکتا ہے۔

میاں صاحب آپ کتنی بار پارلیمنٹ اور سینٹ آئے اور آپ کے وزیر کتنی بار پارلیمنٹ آئے آپ کے بھائی کتنی بار اسمبلی گئے ؟ اس وقت ووٹ کا تقدس یاد نہیںآیا اور پارلیمنٹ کی عزت و توقیر یاد نہیں آئی،جو دوبار وزیراعظم بنے تب ووٹ کا تقدس بحال نہیں کرسکے اب کیا کریں گے آج میاں صاحب ہر شخص سے پوچھ رہے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا تو میاں صاحب آپ نے ملک کو تباہ و برباد کردیا ، پی آئی اے اور سٹیل ملز کو تباہ کیا اور اب اس کی نجکاری کر نے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں ہم ایسا نہیں کرنے دینگے کیونکہ ان اداروں سے ہزاروں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے اور غریب خاندانوں کا چولہا چلتا ہے اگر ایسا ہوا تو ہم سڑکوں پر ہوں گے ،مشیرخزانہ کہتے ہیں کہ پی آئی اے خریدنے والے کو سٹیل مل مفت دی جائے گی یہ تو ایسا ہے جیسے ایک خریدو دوسرا ساتھ مفت میں ملے گا ، مشیر خزانہ صاحب یہ مفت کا مال نہیں ہے