Friday February 14, 2025

پاکستان کا سیاسی منظر نامہ ہی تبدیل، ،اگلا وزیر اعظم بھی بلوچستان سے ہوگا۔۔ چونکا دینے والی خبر

کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ الیکشن 2018ء میں وزارت عظمیٰ بھی بلوچستان کو ملنی چاہئے اور ہماری سوچ بلند ہے،بلوچستان کے انفراسٹرکچر اور سی پیک کو بہتر بنانے کیلئے وزارت فنانس اور پی این ڈی سے فنڈز لیکر دینگے،چیئرمین سینیٹ کی ہمدردیاں کسی پارٹی کے ساتھ نہیں بلکہ پورے ملک کی ساتھ ہوتی

ہیں،چیئرمین سینیٹ کے قواعد وضوابط پر پورا ترتا ہوں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں صحافیوں سے گفتگو میں کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو دن رات صوبے کیلئے محنت کر رہے ہیں اور آصف زرداری سمیت عمران خان کے تعاون اور 6سینیٹرز کی برکت سے پورے57 سینیٹرز کا بڑا اتحاد بنایا اور سینیٹ کی نمائندگی حاصل کی،اس لئے میری ہمدردیاں بھی کسی جماعت یا فرد کیلئے نہیں بلکہ پوری قوم اور بلوچستان سمیت پاکستان کی ساتھ ہیں کیونکہ چیئرمین سینیٹ کا عہدہ آئینی ہوتا ہے اور اس میں تمام پارٹیاں برابر ہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم سابق چیئرمین رضا ربانی کے معیار سے بھی بڑھ کر ایوان بالا کی بہتری کیلئے کام کریں گے اور بلوچستان کی بہتری کیلئے وفاق کو جہاں ضرورت پڑی قانون سازی کریں گے کیونکہ ہم صوبہ بلوچستان کے لئے بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں اور کوشش ہے کہ صوبے کے بہترین انفراسٹرکچر سمیت سی پیک کیلئے وزارت فنانس اور پی این ڈی سے بجٹ لیکر دیں ایک سوال کے جواب صادق سنجرانی نے کہا کہ ہم عبدالقدوس بزنجو کی سربراہی میں32 صوبائی ممبر ہی الیکشن 2018ء میں کامیابی حاصل کریں گے اور کوشش ہونی چاہئے کہ وزارت عظمیٰ بھی بلوچستان کے حق میں دینی چاہئے جو کہ ملک کے مفاد میں بہتر ہوگی۔صادق سنجرانی نے چیئرمین سینیٹ کے کرائیٹیریا کے سوال کے جواب میں کہا کہ چیئرمین سینیٹ کی اہلیت کیلئے سینیٹر ہونا ضروری ہے اور سینیٹر کی عمر30سال ہوتی ہے اور میں تو ویسے بھی قائم مقام صدر ہوں گا اس لئے چیئرمین سینیٹ کے معیار پر کوالیفائی کرنے کے بعد ہی سینیٹ چیئرمین منتخب ہوا ہوں۔انہوں نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے ”یہ صادق سنجرانی کون ہے” کے سوال کے جواب میں کہا کہ نوازشریف ہمارے بزرگ اور زیرک سائنسدان ہیں وہ جو مناسب سمجھیں کہیں انکی شان میں کوئی بات نہیں کروں گا