اسلام آباد (ویب ڈیسک) سعودی عرب کی جانب سے رواں سال حج کیلئے ویزا فیس، حجاج کرام کی انشورنس کے اجرا، ٹیکسز کی شرح میں نظرثانی اور ڈالر کی بلند پرواز کے بعد سرکاری سکیم کے تحت حج پیکیج بمعہ قربانی 6 لاکھ تک پہنچ جائیگا۔ روزنامہ دنیا کے مطابق گزشتہ سال سرکاری حج سکیم کا پیکیج 4لاکھ 36 ہزار روپے تھا، تاہم سعودی عرب میں مختلف سہولیات نہ ملنے، رہائش گاہ دور ہونے کے باعث 10 سے 40 ہزار روپے تک فی حاجی رقم واپس کی گئی تھی، اخباری ذرائع کے مطابق بغیر قربانی کے 5 لاکھ سے پیکیج کم رکھنے کیلئے وزارت مذہبی امور کے حکام ایئر لائنز سے مذاکرات کر رہے ہیں
تاہم اس پر ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی جس کی وجہ سے حج پالیسی 2020 منظوری کیلئے وفاقی کابینہ کو ارسال نہیں کی جاسکی۔جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے پناہ وسائل سے نوازاہے،بد قسمتی سے کرپشن کے ناسورسے ترقی کا عمل جمود کاشکارہوا،وزیراعظم نے کہاکہ 60کی دہائیوں میں پاکستان ایشیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا ملک تھا،70اور 80کی دہائیوں کے سیاسی فلسفوں سے صنعتی عمل جمود کاشکارہوا۔ وزیراعظم عمران خان سے ورجینیا یونیورسٹی کے طلبا کے وفد نے ملاقات کی،ملاقات میں پاکستان کو درپیش چیلنجزاورموجودہ حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے پرتبادلہ خیال کیاگیا،ملاقات میں پاکستانی معاشرے کے مثبت پہلووَں اورمعیشت کو درپیش مسائل پربھی بات چیت ہوئی،ورجینیا یونیورسٹی کے طلبہ نے وزیراعظم سے مختلف موضوعات پرسوالات کیے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے پناہ وسائل سے نوازاہے،بد قسمتی سے کرپشن کے ناسورسے ترقی کا عمل جمود کاشکارہوا،وزیراعظم نے کہاکہ 60کی دہائیوں میں پاکستان ایشیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا ملک تھا،70اور80کی دہائیوں کے سیاسی فلسفوں سے صنعتی عمل جمود کاشکارہوا۔وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ سیاست میں پیسہ اور کرپشن شامل ہوگئے،عام آدمی کی حالت زار،کرپشن اورلوٹ کھسوٹ کے باعث سیاست میں آیا،22سال مسلسل جدوجہد کی بدولت 2 بڑی سیاسی پارٹیوں کو شکست دی،انہوں نے کہاکہ میرا مقابلہ ملک کی ترقی کی راہ میں حائل مافیا سے ہے،ماضی کی حکومتوں نے انسانی وسائل کے فروغ کو یکسرنظر انداز کیا۔وزیراعظم کاکہناتھا کہ ماضی میں تعلیم اوردیگر شعبوں میں اصلاحات پرتوجہ نہیں دی گئی،ملک سے کرپشن کا خاتمہ اورتعلیمی نظام کی بہتری بڑا چیلنج ہے،ملک میں 3 مختلف نظام تعلیم انسانی وسائل کے فروغ اورترقی کی راہ میں چیلنج ہیں،
انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت یکساں تعلیمی نصاب کیلئے کوشاں ہے،تعلیمی نظام کی بنیاد پر معاشرے میں تفریق کو ختم کیا جا سکتا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ اقتدار میں آئے تو ملک سنگین معاشی حالات کا شکار تھا،موجودہ حکومت کی کاوشوں سے معیشت میں استحکام آیا،معاشی اقتصادی اعشاریوں میں واضح بہتری آئی ہے،انہوںنے کہا کہ پچاس لاکھ سستے گھروں کی تعمیر ودیگرمنصوبوں سے معاشی عمل تیز ہوگا،موجودہ حکومت اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ پر یقین رکھتی ہے۔