Wednesday November 26, 2025

بھارت نے آرمی چیف کو توسیع دینے کے لیے آئین میں قانون کردی مگر ہم ایسے احمق ہیں کہ ۔۔۔۔۔ معروف صحافی ضیاء شاہد نے حکمرانوں اور قانون سازوں کو آئینہ دکھا دیا

لاہور(ویب ڈیسک) معروف تجزیہ کار ضیا شاہد کا کہنا ہے کہ بھارت نے آرمی چیف کے عہدے میں توسیع کے معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کر لیا۔ بپن راوت مودی کا فیورٹ ہے۔ اس کے لیے بھارت نے عہدہ بنایا ہے اور نجرل راوت کو انڈین آرمی چیف آف ڈیفنس بنا دیا اور اس کے ساتھ ہی آرمی چیف کی مدت بھی 62 سے 65 سال کر دی ہے ۔تاکہ 3 سال توسیع دی جا سکے ۔ ہم نے جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت کو متنازعہ بنایا اور خاص طور پر اپوزیشن نے اس پر سیاست کی اور معاملہ درمیان میں لٹکا ہوا ہے ۔

اس کے لیے کبھی ہم عدالت اور کبھی پارلیمنٹ جانے کی باتیں کر رہے ہیں اور اس اس اہم قومی مسلے پر جو کچھ ہوا ہے اس سے ہماری جگ ہنسائی ہو ئی ہے بھارت کے حکمران ، عوام اور میڈیا نے اس پر خوشیاں منائیں۔ یاد رہے کہ بھارتی حکومت نے انڈین آرمی کے موجودہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل بپن روات کو چیف آف آرمی سٹاف کے عہدے سے ریٹائرمنٹ کے بعد نیا چیف آف ڈیفنس سٹاف مقرر کرنے کےلئے بھارت کے آرمی ایکٹ مجریہ1950میں ترمیم کی منظوری دیدی ہے جس کے تحت بھارت کے موجودہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل بپن روات 31 دسمبر کوموجودہ عہدے سے ریٹائرمنٹ کے بعد ملک کا پہلا چیف آف ڈیفنس سٹاف تعینات کیا جاسکے گا جبکہ بھارت کے آرمی ایکٹ میں ترمیم کے تحت چیف آف ڈیفنس سٹاف کی ریٹائرمنٹ کی عمر بھی 62 سال سے بڑھا کر 65 سال کردی گئی ہے۔ بھارتی حکومت کے نوٹی فکیشن کے مطابق انڈین آرمی میں یہ ترمیم مفاد عامہ کا اہم ترین تقاضا تھی، اس لیے انڈین گورنمنٹ نے مفاد عامہ کو مدنظر رکھتے ہوئے چیف آف ڈیفنس سٹاف کی عمرمیں65 سال تک توسیع دینے کا قانون منظور کیا ہے۔ انڈین آرمی ایکٹ میں اس ترمیم کا اعلان گزشتہ روزچیف آف سٹاف کی پیشہ ورانہ اسٹک کی رسمی منتقلی کی باقاعدہ تقریب کے موقع پر کیا گیا۔ تقریب میں بھارت کی بری، بحری اور فضائی افواج کے سربراہان بھی شریک تھے جبکہ بھارتی کابینہ نے چیف آف ڈیفنس سٹاف کے عہدہ اور اس سے متعلقہ چارٹر کی باقاعدہ منظوری اپنے 24 دسمبر کے اجلاس میں دی تھی۔ انڈین آرمی ایکٹ کی ترمیم میں واضح کیا گیا ہے کہ بھارت کی بری، بحری اور فضائی افواج کے سربراہان اپنی سابقہ تنخواہ اور مرعات کیساتھ اپنی اپنی افواج کا آپریشن کنٹرول برقرار رکھیں گے۔