Sunday February 23, 2025

بریکنگ نیوز: حکومت کا نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 لانے کا فیصلہ، سرکاری ملازمین کو زبردست خوشخبری سنادی گئی

اسلام آباد (ویب ڈیسک) حکومت نے نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 لانے کا فیصلہ کر لیا۔ وفاقی وزارت قانون نے سمری وزیر اعظم آفس بھجوا دی۔ وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد آرڈیننس صدر مملکت کو بھیجا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 کی سمری آئندہ کابینہ اجلاس میں پیش کی جائے گی، نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 کی سمری کی منظوری کابینہ سے بذریعہ سرکولیشن بھی لی جاسکتی ہے۔ مجوزہ آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ محکمانہ نقائص پر سرکاری ملازمین کیخلاف نیب کارروائی نہیں کرے گا، نقائص سے فائدہ اٹھانے والے ملازمین کیخلاف کارروائی ہوگی،

سرکاری ملازم کی جائیداد کو عدالتی حکم نامے کے بغیر منجمد نہیں کیا جا سکے گا۔ مجوزہ آرڈیننس میں کہا گیا کہ سرکاری ملازم کے اثاثوں میں بیجا اضافے پر اختیارات کے نا جائز استعمال کی کاروائی ہوسکے گی، 3 ماہ میں تحقیقات مکمل نہ ہوں تو گرفتار سرکاری ملازم ضمانت کا حقدار ہوگا، نیب 50 کروڑ سے زائد کی کرپشن اور سکینڈل پر کارروائی کرسکے گا، ٹیکس، سٹاک ایکسچینج، آئی پی اوز سے متعلق معاملات میں نیب کا دائرہ اختیار ختم ہو جائے گا۔ آرڈیننس کے مطابق ٹیکس، سٹاک ایکسچینج، آئی پی اوز معاملات پر ایف بی آر، ایس ای سی پی، بلڈنگ کنٹرول اتھارٹیز کاروائی کرسکیں گے، زمین کی قیت کے تعین کیلئے ایف بی آر یا ڈسٹرکٹ کلکٹر کے طے کردہ ریٹس سے نیب کارروائی کیلئے رہنمائی لے گا۔ پارلیمنٹ میں قانون سازی کے عمل میں تاخیر کے باعث حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 6 نئے قوانین سے متعلق صدارتی آرڈیننس لایا جائے گا۔ وزارت قانون نے 6 نئے آرڈیننسز کی منظوری کی سمری وفاقی کابینہ کو ارسال کر دی ہے، وزارت قانون نے تجویز دی ہے کہ پارلیمنٹ میں قانون سازی کا عمل بہت وقت لے گا، 6 نئے قوانین صدارتی آرڈیننس کے ذریعے فوری نافذ کیے جائیں۔ سمری کے مطابق ان نئے قوانین میں وراثت کا سرٹیفکیٹ بل 2019، خواتین کے وراثت میں حقوق کا بل 2019، لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی ایکٹ 2019، سپیریئر کورٹس آرڈر بل 2019 شامل ہیں۔ بے نامی ٹرانزیکشن ترمیم بل، نیب ترمیمی بل 2019 بھی صدارتی آرڈیننس سے نافذ کیے جائیں گے۔