Friday November 29, 2024

آئی ایم ایف کی پیشگوئی سچ ثابت۔۔۔!!! 2020ء کے آغاز سے قبل ہی ڈالر کی قیمت میں اضافہ، ملکی معیشت کے لیے بُری خبر

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) آئی ایم ایف کی پیش گوئی کے بعد ڈالر 30پیسے مہنگاہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں امریکی ڈالر 30 پیسے مہنگا ہو گیا۔ ڈالر 155 روپے 30 پیسے کا ہو گیا۔ آئی ایم ایف کی پیشگوئی کے مطابق 2019 کے اختتام پر ڈالر اوسط شرح مبادلہ 160.64 روپے تک ہو سکتی ہے۔ تاہم پاکستان میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ماریہ ٹریسا کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے کرپشن سے متعلق پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کر لیا، پاکستان کی معاشی مشکلات سابقہ ادوار کی غیرمتوازن پالیسیوں کا نتیجہ ، ان پالیسیوں سے صرف کاروباری افراد نے فائدہ اٹھایا۔پاکستان میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ماریہ ٹریسا کہتی ہیں کہ حکومت پاکستان کے اب تک کے اقدامات تسلی بخش ہیں۔

دوسری جانب تین روز قبل حکومت کو بڑی کامیابی ملی تھی ،آئی ایم ایف نے 5500 ارب روپے کے ٹیکس ہدف میں کمی کی درخواست منظور کر لی ہے۔ ایف بی آر کے ذرائع کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے 5500 ارب روپے کے ٹیکس ہدف میں کمی کی درخواست منظور کر لی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کی چھوٹ بھی آئندہ بجٹ میں ختم کرنے کا مطالبہ کیا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے اپنے اور پاکستان کے درمیان معاہدے میں عمل درآمد میں ناکامی کا بھی نوٹس لے لیا ہے، اس ناکامی کا نقصان اٹھانے کے لیے نئے ٹیکس لگانے کا بھی مطالبہ کیا گیاہے۔ ذائع کا مزید کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے شرائط پر عمل درآمد کرانے کے لیے مزید مہلت مانگ لی ہے۔ واضح رہے رواں ماہ میں ڈالر کی قیمت میں کمی دیکھنے میں آرہی تھی تاہم آج ڈالر کی قیمت میں 30پیسے تک کا اضافہ ہو گیا ہے۔ جب کہ آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت کا پہلا جائزہ مکمل کرکے 45 کروڑ 24 لاکھ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے دی۔ عالمی مالیاتی ادارے نے 6 ارب ڈالر قرضے کے پروگرام میں سے دوسری قسط جاری کی ہے۔دوسری قسط کی منظوری کے بعد موجودہ پروگرام کے تحت آئی ایم ایف کے ذریعہ اب تک دی گئی مجموعی رقم کا حجم 144 کروڑ ڈالر تک بڑھ جائےگا ،

آج آئی ایف سے پاکستان کو 45 کروڑ ڈالر کی دوسری قسط موصول ہو گئی ہے جس کے بعد زر مبادلہ کے ذخائر 17 ارب 59 کروڑ ڈالر ہو گئے ہیں۔اسٹیٹ بینک کے ذخائر 10 ارب 90کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے۔ قرضے سے متعلق آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے پہلے جائزہ اجلاس میں منظوری دی گئی۔پہلے معاشی جائزے میں پاکستان نے آئی ایم ایف کے لیے درکارتمام اہداف حاصل کر لیے تھے۔ گزشتہ روز آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر جیری رائس نے پاکستان سے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے وفد نے نومبر میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، آئی ایم ایف پاکستان کو 6 ارب ڈالر کا قرضہ معاشی اصلاحات کے لیے دے رہا ہے، واضح رہے کہ پاکستان کو 6 ارب ڈالر کے قرض پروگرام میں سے تقریبا ایک ارب ڈالر مل چکے ہیں۔پروگرام آن ٹریک ہے، اگلی قسط سے متعلق اسٹاف لیول معاہدہ بھی ہو چکا ہے۔ جیری رائس کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے وفد نے پاکستانی معیشت کا ابتدائی جائزہ لیا ہے، پروگرام کے تحت پاکستان نے تمام اقدامات اور اہداف پورے کر لیے ہیں۔ایگزیکٹیو بورڈ کے مطابق پاکستانی اتھارٹیز غربت میں کمی کیلیے پر عزم ہیں جبکہ مہنگائی میں استحکام آنا شروع ہوگیا ہے۔سماجی تحفظ کا دائرہ کار بڑھایا جا رہا ہے اور مارکیٹ کی بنیاد پر ایکسچینج ریٹ پر عمل کیا جا رہا ہے۔آئی ایم ایف کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلیے تمام ضروری اقدامات کرنا ہوں گے۔ اس مقصد کیلیے خامیوں پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ایگزیکٹیو بورڈ نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی فنانسنگ کیخلاف فریم ورک میں بہتری کیلیے تیز پیش رفت پر زور دیا۔پاکستان میں معاشی اصلاحات کا عمل جاری ہے ۔پالیسیوں پر عمل درآمد سے معاشی استحکام پیدا ہو رہا ہے جس کا مقصد معیشت کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔

FOLLOW US