اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے چئیرمین قائمہ کمیٹی برائے خزانہ سے استعفیٰ دے دیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی چئیرمین شپ سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے اسد عمر کا استفعیٰ قبول کر لیا ہے۔کمیٹی نے متفقہ طور پر فیض اللہ کاموکا کو چئیرمین کمیٹی خزانہ منتخب کر دیا ہے۔فیض اللہ کاموکا کا نام ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے تجویز کیا۔واضح رہے کہ رواں سال مئی میں اسد عمر کو قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا چئیرمین بنا یا گیا۔ ذرائع کے مطابق اسد عمر کو وزیر خزانہ سے ہٹانے کے بعد دوسری وزارت دینے کی پیشکش کی گئی تھی لیکن انہوں نے یہ پیشکش ٹھکرا دی تھی اس کے بعد خبر آئی تھی کہ انہیں گورنر بنائے جانے کا امکان ہے لیکن پھر اس کی بھی تردید کر دی گئی تھی۔البتہ اس کے بعد اسد عمر کو
چئیرمین قائمہ کمیٹی برائے خزانہ بنا دیا گیا ۔۔ اسد عمر پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما ہیں اور تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد ان سے حکومت کو بہت زیادہ امیدیں وابستہ تھیں لیکن بعد میں انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا جس پر وہ ناراض بھی ہو گئے تھے۔ وزیراعظم نے اس کی وجہ یہ بتائی تھی کہ ملک کے معاشی حالات بحران کا شکار ہیں اور کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اسد عمر ان حالات کو سنبھالنے کی صلاحیت نہیں رکھتے اس لیے انہیں ہٹایا گیا اور ان کی جگہ حفیظ شیخ کو مشیر خزانہ تعینات کیا گیا تاہم اپوزیشن نے دعویٰ کیا تھا کہ اسدعمر کو آئی ایم ایف کے کہنے پر ہٹایا گیا تھا اور اب پاکستان پیپلز پارٹی کے وزیر خزانہ کو وزارتِ خزانہ سونپ دی گئی ہے اور یہ حکومت کی نااہلی کا ثبوت ہے۔آج ہ اسد عمر نے چئیرمین قائمہ کمیٹی برائے خزانہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔