اسلام آباد(آن لائن)وزیراعظم عمران خان کے صحت کے شعبہ تبدیلی لانے کے اعلان کو انکے مشیر برائے قومی صحت نے صرف نعروں کی حد تک محدود کر دیا ہے،پمز اور پولی کلینک میں غریب مریضوں کو مفت علاج معالجہ کی تمام سہولیات ختم کردی ہے۔ دوسری جانب وفاقی حکومت کی بیت المال کو بجٹ فراہم کرنے میں ناکامی کے باعث ہزاروں کی تعداد میں غریب مریضوں کے مہنگے ترین امراض کے مفت علاج میں امداد کا سلسلہ بھی رک گیا ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی مفت علاج معالجے کے نام پر قائم تبدیلی سرکار کے دور میں
وزیراعظم ہاؤس کے قریب وفاق کے دو بڑے ہسپتالوں پمز اور پولی کلینک میں مشیر وزیر صحت غریب شہریوں کو صرف فیتہ کاٹنے تک ہی محدود کر دیا ہے جبکہ پولی کلینک میں لوکل پرچیز پر دوائیاں صرف بیوروکریسی اور پارلیمنٹیرین کو فراہم کی جارہی ہے،غریب مریض ٹیکس دینے کے باوجود مہنگی دوائی کی مفت سہولت سے محروم کردئے گئے ہیں۔دوسری جانب پمز میں دل اور کینسر کے مریضوں کو بیت المال کے ذریعے سے مفت علاج معالجہ فراہم ہونے کی سہولت کو بھی ختم کردیا گیا ہے۔لاکھوں روپے سے کئے جانے والے علاج والے مریض جب پمز سے بیت المال کا فارم بھر کر بیت المال جاتے ہیں تو ادارہ بجٹ نہ ہونے کے باعث چیک جاری نہیں کرواسکتا۔پمز میں مفت دوائیوں اور ایل پی پر بھی دوائیاں فراہم نہیں کی جارہی ہیں جبکہ قومی خزانے سے مفت دل کے سٹنٹس فراہم کرنے کی سہولت بھی ختم کردی گئی ہے جو کہ قومی خزانے سے3کروڑ روپے کی خریدی گئی تھی لیکن ابھی فراہم نہیں کی جارہی ہے