لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان ہزارہ موٹروے فیز2 کا افتتاح کرتے ہوئے اپنے خطاب میں پھٹ پڑے۔ انہوں نے نواز شریف ، شہباز شریف، اور بلاول بھٹو یہاں تک کہ فضل الرحمان تک کو نہ چھوڑا۔ انہوں نے دو دن کی چھٹی کے بعد واپس آنے پرسب کو جواب دیے ۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کی گارنٹی کون دے گا ان کے بیٹے تو باہر بھاگے ہوئے ہیں۔ ہم نے صرف ان سے سات ارب مانگے ہیں ان کے پاس تو اتنا پیسہ ہے کہ یہ سات ارب تو ٹپ میں دے سکتے ہیں۔ شہباز شریف تو منڈیلا جیسی شکل بنا کر کھڑے ہو جاتے ہیں۔
اور کہتے ہیں کہ ان کی گارنٹی میں دوں گا جبکہ ان پہ خود کرپشن کے کیسس چل رہے ہیں وہ کیسے گارنٹی دے سکتے ہیں۔ اوربلاول کے بارے میں کہتے ہیں کہ بلاول کی دی ہوئی تھیوری سے تو دنیا کے سا ئنسدان حیران ہیں۔ فضل الرحمان کے بارے میں ان کی آخرت کی فکر کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ایک آدمی اپنے آپ کو مولانا کہتا ہے ڈیزل کے ایک پرمٹ پربکنے والا مولانا صاحب دین پر سیاست کر رہا ہے، میں ان سے کیا انتقام لوں گا مجھے تو ان کی آخرت کی فکر ہوتی ہے۔ انہوں نے باقاعدہ بلاول کی نقلیں بھی اتاریں اور اظہار خیال کرتے ہوتے کہا کہ وہ لبرل نہیں بلکہ لبرلی کرپٹ ہے۔ نواز شریف کے بیرون ملک علاج پرانہوں نے کہا کہ کابینہ کے زیادہ تر وزراء نواز شریف کو باہر بھجوانے کے حق میں نہیں تھے لیکن ہم عدالت کا فیصلہ قبول کرتے ہیں۔ وزیرعظم عمران خان نے کہا کہ میں ان چوروں کو نہیں چھوڑوں گا ۔ کسی کو این آر او نہیں ملے گا ۔ قوم بے فکر رہے ، عمران خان کسی سے کوئی ڈیل نہیں کرنے والا ۔ عمران خان سے پہلے وزیر مواصلات مراد سعید نے بھی تقریب سے خطاب کیا ۔