لاہور: نوازشریف نے حکومت کی شرائط ماننے سے انکار کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف آج سابق وزیراعظم نواز شریف سے بات کرنے کے لیے جاتی امراء گئے جہاں دونوں رہنماؤں نے بانڈز کے حوالے سے مشاورت کی۔ ذرائع کے مطابق نوازشریف نے حکومت کی شرائط ماننے سے انکار کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ کوئی شیورٹی بانڈ جمع نہیں کرواؤں گا۔
واضح رہے وفاقی کابینہ نے سابق وزیر اعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے شرط رکھ دی ہے۔ حکومت نوازشریف کی روانگی پر بطورگارنٹی پراپرٹی یا رقم رکھوانا چاہتی ہے، کسی کا نام ای سی ایل سے نکال دیں تو وہ ہمارے دائرہ کارسے نکل جاتا ہے، سکیورٹی کیلئے جائیداد یا بانڈز کی مالیت کا حتمی فیصلہ ذیلی کمیٹی کرے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے گارنٹی مانگ لی۔
حکومت نوازشریف کی روانگی پر بطورگارنٹی پراپرٹی یا رقم رکھوانا چاہتی ہے، کسی کا نام ای سی ایل سے نکال دیں تو وہ ہمارے دائرہ کارسے نکل جاتا ہے۔ دوسری جانب ذیلی کمیٹی نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے بارے کوئی فیصلہ نہ کرسکی۔ اب ذیلی کمیٹی کا اجلاس رات ساڑھے نو بجے دوبارہ ہوگا۔ کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے اس سے پہلے اجلاس میں وقفہ کردیا تھا۔ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس کے بعد ذیلی کمیٹی کے سربراہ وزیر قانون فروغ نسیم نے بتایا کہ فیصلہ میرٹ پر کریں گے۔ بہت سی دستاویزات نیب کو لانی تھیں۔ اب درخواست گزار اور ان کے وکلاء کو دستاویزات لانے کا کہا ہے۔ نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ تھوڑا پیچیدہ ہے۔ فروغ نسیم نے کہا کہ درخواست گزار اور ان کے وکلا مکمل تیار نہیں تھے۔ فریقین مکمل دستاویزات نہیں لائے جس کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔ انہوں نے ذیلی کمیٹی کا اجلاس پھر ہوگا، کابینہ کی ذیلی کمیٹی میرٹ پر فیصلہ کرے گی۔