اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے دو روز قبل ٹی وی اور اخبارات کے 30کے قریب نمائندوں سے تقریباً چار گھنٹے کی تفصیلی گفتگو کی اور ان کے مختلف سوالات کے جواب دیے ۔ انگریزی اخبار ڈیلی ٹائمز کے ایک صحافی امتیاز گل
نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ آرمی چیف نے اپنی گفتگو کے دوران واضح الفاظ میں کہا ہے کہ میں جمہوریت کی بھرپور حمایت کرتا ہوں لیکن کسی کو بھی توہین عدالت کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔ کیونکہ اس سے ملک میں افراتفری پھیل جاتی ہے اور ادارے کمزور ہوجاتے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آرمی چیف نے اسحاق ڈار کے بارے میں کہا ہے کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ سابق وزیر خزانہ اسحا ق ڈار نے منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت سے متعلق قوانین میں اصلاحات نہیں کیں، ٹیکس ادا کرنیوالے 12لاکھ افراد کیلئے ٹیکس سے جی ڈی پی کی شرح میں نامناسب تناسب بھی 21کروڑ کی آبادی والے ملک کیلئے باعث شرمندگی ہے، وہ اس ملک کیلئے ایک تباہ کن شخصیت تھے تاہم اب گرے لسٹ میں شامل کرنے کو ایک نعمت کے طورپر لینا چاہیے کیونکہ اس نے بہت سی اصلاحات کیلئے ہمیں ہلا کر رکھ دیا ہے۔