لاہور: مریم نواز کا مولانا فضل الرحمان کے دھرنے میں شرکت کرنے کا فیصلہ، مولانا فضل الرحمان نے بھی نواز شریف کی صاحبزادی کو دھرنے کے اسٹیج پر آنے کی باقاعدہ دعوت دے دی۔ تفصیلات کے مطابق ذرائع ن لیگ نے وضاحت کی ہے کہ مریم نواز فی الحال کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لیں گی، خاص کر مولانا فضل الرحمان کے دھرنے میں شرکت کا امکان نہیں۔ اس حوالے سے رہنما ن لیگ عظمی بخاری کا کہنا ہے کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ مریم نواز مولانا فضل الرحمان کے دھرنے میں شرکت کریں اور ان کے اسٹیج پر جا کر تقریر کریں۔ جبکہ ن لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت اس وقت تشویش ناک ہے اور اس حوالے سے مریم نواز کافی پریشان ہیں۔
اس لیے مریم نواز فی الحال سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی بجائے فی الحال اپنے والد کی دیکھ بھال پر ہی توجہ مرکوز کریں گی۔ مریم نواز اپنے والد کی بگڑتی صحت کے باعث سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کا ارادہ نہیں رکھتیں۔ اسی لیے مولانا فضل الرحمان کے دھرنے میں بھی ان کی شرکت کا کوئی امکان نہیں۔ واضح رہے کہ پیر کے روز مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی ضمانت منظور ہوئی۔ لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس باقر علی نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی چودھری شوگر ملز کیس میں درخواست ضمانت پر فیصلہ سنایا۔ جس میں بتایا گیا کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی ضمانت منظور ہو گئی۔ عدالت نے مریم نواز کو ایک ایک کروڑ روپے کے دو مچلکے بھی جمع کروانے کا حکم دیا۔ عدالت نے مریم نواز کا پاسپورٹ جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا۔عدالت نے مریم نواز کو ڈپٹی رجسٹرار لاہو رہائی کورٹ کو پاسپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کی۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ پاسپورٹ جمع نہ کروانے کی صورت میں 7 کروڑ روپے زرضمانت جمع کرنا ہو گا۔ عدالت نے کہا ملزمہ پر 2 ارب منی لانڈرنگ کا الزام لگایا گیا، نصیر عبداللہ لوتھا نے شیئرز کیلئے رقم بھیجی، چودھری شوگر ملز کو نامزد نہیں کیا گیا تھا، چودھری شوگر ملز کے اکاؤنٹس استعمال ہوتے رہے، پاناما پیپرز میں چودھری شوگر ملز مرکزی مدعا نہیں رہا۔