لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) دل کرتاہے ن لیگ کو گالیاں دوں، یہ بات جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے ایک ساتھی رہنما سے کہی، معروف صحافی انعام اللہ خٹک نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ”کل مولانا صاحب لاہور میں اسٹیج پر شہباز شریف اور دیگر لیگی قیادت کا انتظار کرتے رہے، دلبرداشتہ ہو کر سینیٹر طلحہ محمود کو کہا کہ ن لیگ لاہور کے صدر پرویز مشرف کو فون کرے، کسی نے فون نہیں اٹھایا، مولانا نے مایوس ہو کر اپنے پارٹی کے دوست کو کہا کہ دل کرتا ہے ن لیگ کو گالیاں دوں۔“ معروف صحافی
نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ ”اپوزیشن نے پہلے حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے خواب دکھا کر شرمندہ کر دیا پھر مولانا صاحب کو آگے کرا کر اپنی ضمانتیں پکی کر لیں، اب مولانا کو لاہور اور جی ٹی روڈ پر اکیلا چھوڑ دیا، مولانا کے ساتھ انصار الاسلام کے علاوہ کوئی نہیں۔“جمعیت علمائے اسلام (ف) کا قافلہ جب لاہور سے روانہ ہوا تو تعداد دیکھ کر مولانا فضل الرحمان اور ان کے دیگر ساتھی مایوس نظر آئے۔ اس حوالے سے ٹوئٹر پر انعام اللہ خٹک نے ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں کارکنوں کی تعداد انتہائی کم نظر آ رہی ہے جس پر مولانا فضل الرحمان کے چہرے کے تاثرات بھی دیکھے جا سکتے ہیں، مولانا فضل الرحمان نے پندرہ لاکھ لوگ اسلام آباد لانے کا دعویٰ کر رکھا ہے لیکن لاہور سے ان کے ساتھ تعداد انتہائی کم تھی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے کارکن بھی غائب تھے۔ اس سے قبل جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک مرتبہ پھر آزادی مارچ کی کامیابی کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے استعفے کے ساتھ ساتھ پوری کابینہ کو گھر بھیجیں گے،ہم آزادی مارچ کر رہے ہیں، کوئی دھرنا نہیں ہے، یہ ایک تحریک کا نام ہے، کون کہتا ہے فضل الرحمان اسلام آباد نہیں پہنچے گا، اسلام آباد پہنچنے پر عوامی رائے کا احترام نہ کیا توآزادی مارچ مزید سخت ہوگا،ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا گیا لیکن اس حکومت میں صرف دو لوگوں کو نوکریاں ملی ہیں جن میں ایک گورنر اسٹیٹ بینک او رایک چیئرمین ایف بی آر شامل ہیں،25 جولائی کوجوانتخابات ہوئے ان میں بدترین دھاندلی ہوئی،اس کے نتائج کوقبول نہیں کرتے،ہم حضرت امام حسین کے پیرو کار ہیں، ہم نے پہلے دن سے ہی بیعت نہیں کی، آج کوئی بھی حضرت امام حسین کی قربانی کو بغاوت نہیں کہہ رہا۔