اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئےسینئرصحافی و تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا کہ شرمناک بات یہ ہے کہ ملتان ، فیصل آباد، گوجرانوالہ ، پنڈی جہاں بھی میں نے پتہ کیا ہے وہاں سے مجھے معلوم ہوا ہے کہ یا تو وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کوئی دوست ملوث ہے یا پھر ان کا کوئی رشتہ دار ملوث ہے۔دراصل یہ سب کچھ احسن جمیل گجر کے رحم و کرم پر ہے، احسن جمیل گجر یوں تو مسکین بن کر بات کرتا ہے لیکن بات چلتی اُسی کی ہے۔ سب لوگ ڈرے ہوئے ہیں ، میں نے گوجرانوالہ میں خاتون ڈی سی سے بات کی تو وہ بھی بہت پریشان تھیں۔ ملتان میں بھی لوگ کہہ رہے ہیں کہ عثمان بزدار کے رشتہ دار ملوث ہیں ، میں نے تو یہاں تک سُنا ہے کہ کئی لوگوں کو کہا گیا ہے کہ ڈر کر رہو ، خاموش رہو ، بصورت دیگر انجام بہت بُرا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ملک ریاض
کو دیکھ لیں اُس کا ہر سیاسی جماعت میں عمل دخل ہے، کابینہ اس کی مرضی سے بنتی رہی ہے۔ ایم کیو ایم سے بھی اس کے اچھے تعلقات رہے ہیں۔ الطاف حسین کے نام پر یونیورسٹی بھی بنانے کا اعلان کیا تھا۔ زرداری صاحب اس کے بزنس پارٹنر ہیں۔ ہارون الرشید نے کہا کہ عثمان بزدار وہ نہیں ہے جو وزیراعظم عمران خان اس وقت سمجھ رہے ہیں۔ذرا ایجنسیوں سے کہیں کہ پتہ کریں۔ اب تو آئی بی کی بھی کارکردگی اچھی ہے۔ ہمیں معلوم ہونا چاہئیے کہ اچھے لوگوں کو کیوں ہٹایا گیا ہے تاکہ ہمیں بھی پتہ چلے کہ ان کو کس وجہ سے ہٹایا گیا ہے۔ اگر وزیراعلیٰ پنجاب کی صلاحیت کی بات کی جائے تو وہ کیا ہے، اُن کو تو لاہور کے راستے تک معلوم نہیں ہیں۔ وہ سیالکوٹ میں راستہ بھول گئے تھے، وہ سیاسی خاندانوں کو نہیں جانتے ، اُن کا افسران سے واسطہ نہیں ہے۔ وہ بالکل ایسے نہیں ہے جیسے وہ نظر آتے ہیں۔