Monday November 25, 2024

فیصلہ تو کل ہوا مگر سانحہ ساہیوال کا اصل ڈراپ سین دراصل ہو گیا تھا جب ۔۔۔۔۔ رؤف کلاسرا کا تہلکہ خیز انکشاف

لاہور (ویب ڈیسک) گذشتہ روز لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ ساہیوال مقدمے میں نامزد تمام 6 ملزمان کو شک کا فائدہ دے کر بری کیا۔معروف صحافی رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ سانحہ ساہیوال کا مسئلہ اس دن ہی حل ہو گیا تھا جب عمران خان گورنر ہاؤس میں گئے تھے اور وہاں پر سانحہ ساہیوال کے متاثرہ بچوں کو ایک کروڑ روپے کیش دیا گیا تھا۔ کیس ادھر ہی سیٹل ہو گیا تھا اور اس خاندان کے ساتھ معاملات طے کر لیے گئے تھے۔رؤف کلاسرا نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سانحہ ساہیوال پر سنجیدہ نہیں تھے۔کیونکہ اگر وہ سنجیدہ ہوتے تو بچوں کو ایک کروڑ روپے نہ دیتے ۔

رؤف کلاسرا نے کہا کہ بنگلہ دیش میں ایک لڑکی کے ساتھ زیادتی کا واقعہ پیش آتا ہے تو وزیراعظم حسینہ واجد ان کے گھر جاتی ہیں۔ اور وہ انہیں یقین دلاتی ہیں کہ میں آپکو انصاف دلاؤں گی۔ اور اسی کیس میں بنگلہ دیش کی عدالت نے 16لوگوں کو پھانسی دی ہے۔بنگلہ دیش بھی مسلمان ملک ہے لیکن حسینہ واجد نے ایسا کوئی اعلان نہیں کیا کہ میں ریاست مدینہ کی طرز پر ملک چلا رہی ہوں۔جب کہ دوسری جانب سوشل میڈیا پر اس فیصلے پر سخت ردِعمل دیکھنے میں آیا۔صارفین نے وزیراعظم عمران خان کو ان کا پرانا بیان یاد دلایا۔۔جس میں عمران خان نے کہا تھا کہ ساہیوال واقعے پر عوام میں پایا جانے والا غم و غصہ بالکل جائز اور قابلِ فہم ہے۔ میں قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ قطر سے واپسی پر نہ صرف یہ کہ اس واقعے کے ذمہ داروں کو عبرت ناک سزا دی جائے گی بلکہ میں پنجاب پولیس کے پورے ڈھانچے کا جائزہ لوں گا اور اس کی اصلاح کا آغاز کروں گا ۔صارفین کا کہنا ہے کہ اگر ملزمان کو شک کی بنیاد پر بری کیا گیا ہے تو یہ معصوم بچے اپنے والدین کا خون کے ہاتھ پر تلاش کرے۔

FOLLOW US