Sunday July 20, 2025

پاکستانی میں کافروں کے قوانین کو کس کے ذریعے لاگو کیا جا رہا ہے؟؟؟پارلیمنٹ میں کس کا سامنے آنا ضروری ہے؟؟مولانا فضل الرحمان نے مسلم لیگ (ن) کو بھی سرپرائز دے ڈالا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) جے یو آئی (ف ) سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ عالمی استعماراین جی اوز کے ذریعہ سے پاکستان میں اپنی مرضی کی قانون سازی کے لئے سازشیں کر رہا ہے ، جسے ناکام بنانے کی خاطر قرآن و سنت سے آشنا لوگوں کو پارلیمنٹ میں پہنچانا ضروری ہے ۔وہ گزشتہ روز ایوان اقبال میں ہونے والی امیر شریعت کانفرنس نے

خطاب کر رہے تھے ۔جس کی صدارت قائد احرار سید عطا ءالمھیمن شاہ بخاری نے کی۔،مجلس احرار اسلام کے زیر اہتمام ہونے والی اس کانفرنس میں مولانا کے ساتھ ساتھ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے سربراہ مولانا عبدالرزاق سکندر،خواجہ عزیز احمد، مجلس احرار کے سیکریٹری جنرل حاجی عبداللطیف خالد چیمہ، نائب امیر مولانا کفیل شاہ بخاری، ق لیگ کے مرکزی راہنماچودھری پرویز الٰہی ،جے یو پی کے سیکریٹری جنرل شاہ اویس نورانی، جماعت اسلامی کے ڈاکٹر فرید پراچہ،مولانا زاہد الراشدی، مولانا مجاہدالحسینی،مولانا اجمل قادری،پروفیسر خالد بشیر،سید ضیاءاللہ شاہ بخاری،ڈاکٹر سعید عنائت اللہ،علامہ زبیراحمدظہیر، ڈاکتر شاہد کشمیری اور دیگر نے خطاب کیا۔مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ فرقہ واریت ملک و قوم کے لئے زہر قاتل ہے، باہمی یکجہتی سے ہی ملک کو مسائل سے نکالا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ استعمال کے خلاف ہماری جنگ جاری ہے ،ہمارے آباءنے جو راستے ہمارے لئے متعین کئے ہم انہی راستوں پر ہیں، ملک اور دین کے مسائل کی خاطر ہم ایک ہیں ، ہم نے اسی اتحاد کے ذریعے بڑی سازشوں کو ناکام بنایا، یہ اتحاد آج بھی قائم ہے اور ہم اپنی جنگ جیت رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عالمی استعمار ہمارے

آئین اور قانون میں شامل اسلامی دفعات کو ختم کروانے اور اپنی مرضی کی قانون سازی کے لئیے سازشیں کر رہی ہیں اور اس مقصد کی خاطر این جی اوز ان کا ہتھیار ہیں ، یہ این جی اوز ہر سیاسی جماعت میں اپنی لابی بنا چکی ہیں اور یہی لابیز آئین میں اپنی مرضی کی مداخلت کے لئے قانون سازی کر رہی ہیں ، ان کی جرات کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ حقوق نسواں کے نام پر ایک قابل اعتراض ترمیم کی خاطر این جی اوز کے لوگ میرے پاس بھی پہنچے ۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ پرستی اور فرقہ وارانہ نفرت عالم اسلام کے خلاف استعمار کا ایجنڈا ہے ، ہم سے اسے پہلے کامیاب ہونے دیا نہ اب ہونے دینگے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں اسلامی قوانین کے نفاذ کی اس جنگ میں کامیابی کا ایک ہی راستہ ہے کہ قوم قرآن وسنت کو سمجھنے والوں پارلیمنٹ میں بھیجے ۔ق لیگ کے راہنما چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ ہمارا خاندان ختم نبوت کیلئے ہراول دستے کے ساتھ چلنا اپنا فرض سمجھتا ہے ،ہر دور میں ہم نے اپنا یہ فرض نبھایا اور نبھاہتے رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ قانون توہین رسالت میں ترمیم حادثاتی طور پر ہوئی نہ کسی وزیر کی ایسی کوئی مجال ہے ، یہ سازش 2013کے

الیکشن سے پہلے لندن میں تیار ہوئی اور نواز شریف نے قادیانی جماعت سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ایسا کریں گے ۔ڈاکتر سعید عنائت اللہ نے کہا کہ اگر ہم آج بھی اتحاد اور یگانگت پیدا کرلین تو کامیابی ہمارا مقدر بنے گی۔مولانا زاہد الراشدی نے کہا کہہم جتنا بھی ایک دوسرے سے الجھ لیں ایک خوبی ہے کہ ناموس رسالت کے نام ہم اکٹھے ہوجاتے ہیں اور یہی ہماری بقا کا راز ہے ۔ہم نے ہمیشہ سامراجی سازشون کو سمجھا ور انہیں نا کام بنایا ۔ آئیندہ بھی ہم دشمن کو کامیاب نہیں ہونے دینگے ۔مجلس احرار کے سیکریٹری عبدللطیف خالف چیمہ نے کہا مجلس احرار کا ہدف امریکی سامراج سے نجات اور خطہ میں امن ہے ، ہم بنیاد پرست ہیں اور ہماری بنیاد اللہ کا احکامات اور عقیدہ ختم نبوت ہے۔ اس کے دفاع کی خاطر ہم ہر کوشش کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیح خطے میں امن ہے ۔ مولانا اجمل قادری نے کہا کہ تحفظ ختم نبوت کیلئے ہم سر دھڑ کی بازی لگائے ہوئے ہیں ۔کانفرنس کے آخر میں مجلس احرار کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات ڈاکٹر عمرفاروق احرار نے قرار دادیں پیش کیں جو متفقہ طور پر منظور کرلی گئیں ۔ قرار دادوں میں کہا گیا ہے کہ امیر شریعت سیدعطاءاللہ شاہ بخاری کے مجاہدانہ کارناموں اورتاریخی جدوجہدکو تعلیمی نصاب نصاب کا حصہ بنایاجائے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر عمل درآمدکرتے ہوئے پاکستان کو اِسلامی نظام کا گہوارہ

بنایاجائے۔یہ اجتماع ناموس رسالت کے حوالہ سے ہائیکورٹ کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کرتاہے اورحکومت سے مطالبہ کرتاہے کہ وہ ہائیکورٹ کے فیصلے پر بلاتاخیرعمل درآمدکو یقینی بنائے۔تاکہ گستاخان رسالت اورمنکرین ختم نبوت کی توہین آمیزکارروائیوںاوراُن کے لگاتارپھیلائے جانے والے گستاخانہ موادکا سدباب کرکے مسلمانوں کے بنیادی ایمانی و انسانی حقوق کا احترام کیاجائے۔ چیئرمین سینیٹ کے اہم ترین منصب کے حلف نامہ میں ختم نبوت کے اقرارکی عبارت شامل کرکے ملک کے آئین کی پاسداری اورعمل داری کو یقینی بنایاجائے۔ایک قراردادمیں مسلم لیگ ن کی طرف سے چیئرمین سینیٹ کے لیے پرویزرشیدکے مجوزہ نام کو مستردکردیاگیااورمطالبہ کیاگیا کہ چیئرمین سینیٹ کے لیے ایسی شخصیت کا نام تجویزکیاجائے۔جس کی اسلام اورپاکستان کے ساتھ وفاداری غیرمشکوک ہو۔یہ اجتماع بیرونی دباؤ پر نصاب تعلیم سے اسلامی و اخلاقی مضامین کو نکالنے کی بھرپورمذمت کرتاہے ۔آج کا یہ اجتماع ہندوستان اور اس کے وزیراعظم نریندر مودی کے مسلم کش متعصبانہ اقدامات اور مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کے مقابلے میں حکومت پاکستان کی کمزور خارجہ پالیسی ، مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کو ان کی بے مثال لازوال جدوجہد آزادی میں تنہا چھوڑنے کی شدید مذمت اورکشمیریوںکے حق خوداِرادیت کی مکمل حمایت وتائیدکرتاہے۔ یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کرتاہے کہ قانون توہین رسالت کے خلاف سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں سازشی سرگرمیوں کو فوری طورپر بندکیاجائے اور غیرملکی این جی اوزکی فنڈنگ سے آئین اورقانون میںسازشی ترمیمات کا سلسلہ ختم کیا جائے۔قانون ناموس رسالت کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑملک کے پر امن ماحول کو خراب کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔