کراچی (نیوز ڈیسک)کراچی کے اخبار فروش بیٹے نے والدین کا سر فخر سے بلند کر دیا۔انٹر کے نتائج میں پورے شہر میں پہلی پوزیشن حاصل کر لی۔تفصیلات کے مطابق حبیب نامی شخص ایمپریس مارکیٹ میں گذشتہ 45 سال سے اخبار بیچنے کا کام کر رہے ہیں۔ان کی خواہش تھی کہ میری اولاد بھی پڑھ لکھ کر کسی مقام پر پہنچ جائے۔تین بہنوں کے اکلوتے بھائی انس نے تابانی کالج میں داخلہ لیا۔دن رات محنت کی،انتھک محنت کر کے گیارہ سو میں سے 969 نمبر حاصل کیے۔انس کا کہنا ہے کہ مستقل کئی کئی گھنٹوں تک بجلی کا غائب ہونا تعلیمی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔بیٹے کی کامیابی پر والد بھی جذباتی دکھائی دئیے۔ان کا کہنا تھا کہ میرا بیٹا میرا فخر ہے۔آج میر اخواب پورا ہو گیا۔انہوں نے بجھے الفاظ میں یہ بھی کہا کہ کراچی اب وہ نہیں رہا جو میں 45 سل پہلے دیکھا تھا۔یہاں لوگ ایک دوسرے سے پیار کیا کرتے تھے، خیال رکھتے تھے
کوئی ڈر خوف نہیں ہوتا تھا۔اب وہ محبت اور خلوص نظر نہیں آتا۔میں اپنا کراچی اور اپنا پاکستان امن کا گہوارہ بنتے دیکھنا چاہتا ہوں۔انٹر میں پہلی پوزیشن لینے والے انس مستقبل میں سی اے کرنے کے خواہشمند ہیں وہ داخلہ تو لےچ کے ہیں تاہم بھاری فیس ادا کرنا ان کے بس میں نہیں ہے۔انس کے والد نے میڈیا سے گفتگو میں کہیں بھی حکومت سے مدد نہیں مانگی اور کہا کہ محنت کروں گا اور بیٹے کو سی اے کراؤں گا۔خیال رہے اس سے قبل رواں سال لاہور میں محنت کش خاتون کی بیٹی نے لاہور بورڈ کے میٹرک کے امتحانات میں تیسری پوزیشن حاصل کر کے والدہ کا سر فخر سے بلند کر دیا۔۔ سائرہ کی والدہ نے اسکول میں کام کاج کر کے اپنی بیٹی کو پڑھایا لکھایا لیکن اس کی کامیابی نے ان کے سارے دُکھ ختم کر دئے۔ مشکلات جھیلنے کے باوجود اپنی بیٹی کے تعلیمی اخراجات پورے کرنے والی خاتون نے بیٹی سائرہ کو مزید کامیاب دیکھنے کا خواب سجا لیا۔