Monday November 25, 2024

مولانافضل الرحمان پر پابندی عائد، جے یو آئی (ف) کا شدید ردعمل سامنے آگیا،سنگین نتائج کی دھمکیاں

کراچی(این این آئی)جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ موجودہ حکمرانوں نے جمعیت علمائے اسلام جیسی مذہبی، سیاسی جماعت پر پابندی کی حماقت کی تو اس کے خمیازہ ان کو بھگتنا ہوگا، دراصل ہمارے آزادی مارچ کے اعلان سے ہی ان کے پیروں تلے زمین سرکنے لگی ہے، جے یو آئی نے مذہبی اور قبائلی طبقات کی اکثریت کو آئینی، جمہوری دھارے میں لاکر ملک و ملت کی عظیم خدمت کی ہے اور اگر ہمیں دیوار سے غیر آئینی طور پر لٹکانے کی کوشش کی جائیگی تو وہ قوتیں سن لیں ہم

آخری دم تک آئینی،قانونی اور جمہوری انداز میں دفاع کریں گے لیکن اگر مقتدر قوتیں 25جولائی 2018ء کے طرز عمل کے تسلسل کو جاری رکھیں گے تو پھر جو لائحہ عمل ہم طے کریں گے اس کی ذمہ دار وہی ہونگے۔ وہ اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے، انہوں نے کہا کہ حکومتی عناصر ایک جانب مذاکراتی کمیٹیوں کا ڈھونگ رچارہے ہیں اور دوسری جانب سے اپنی غلیظ زبان سے ماحول کو گندا کرنے میں لگے ہیں، انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینٹ جن کا تعلق بلوچستان سے ہے ذاتی طور پر مولانا عبدالغفور حیدری کے پاس آنے کے لیے رابطہ کیا، مروت کی وجہ سے مولانا عبدالغفور حیدری نے ان کو ذاتی طور پر اپنی ذاتی حیثیت میں اجازت دی لیکن جونکہ معاملہ اب تمام اپوزیشن کا ہے اس لیے مذاکرات کے مسئلہ کو تمام پارٹیوں پر مشتمل رہبر کمیٹی کے سپرد کردیا گیا اور مولانا حیدری نے چیئرمین سینٹ سے ذاتی ملاقات سے بھی معذرت کرلی ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیمرا نے مولانا فضل الرحمن کی پریس کانفرنس دکھانے پر پابندی لگادی ہے اس جبرپر ہم عالمی اور قومی سطح پر آزادی اظہار کے لیے بھرپور آواز اٹھائیں گے جبکہ پیمرا عمران نیازی سمیت گالی گلوچ برگیڈ پر مشتمل وزراء اور معاونین خصوصی کی گالیوں کو بار بار دکھاتے ہوئے کیوں ان اصولوں کو نظر انداز کرتے ہیں۔

FOLLOW US