اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئےسینئرصحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے عندیہ دیا کہ مسلم لیگ ن کی ایک اہم شخصیات پارٹی سے علیحدہ ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور نائب صدر مریم نواز جس طرف سیاست کو لے کر جا رہے ہیں ، اُسے دیکھ کر مسلم لیگ ن کی اہم شخصیات مسلم لیگ ن سے علیحدہ ہو سکتی ہیں۔کچھ لوگ خاموشی سے ملک سے باہر جا سکتے ہیں اور کچھ لوگ اعلانیہ طور پر پارٹی سے علیحدہ ہو سکتے ہیں۔ کچھ لوگوں نے تو یہاں تک کہہ دیا ہے کہ ہمیں اب صرف گن پوائنٹ پر مسلم لیگ ن میں رکھا جا رہا ہے۔
ہماری رائے کو نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔ عارف حمید بھٹی نے کہا کہ ان شخصیات میں مسلم لیگ ن کے وہ رہنما بھی شامل ہیں جو بظاہر پارٹی کے تہہ دل سے سپورٹر رہے ہیں اور پارٹی کی حمایت کرتے رہے ہیں۔یاد رہے کہ اس سے قبل مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا عملی سیاست سے علیحدہ ہونے کا امکان بھی ظاہر کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے سینئرتجزیہ کار کامران خان نے کہا تھا کہ شہباز شریف عملی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کا اعلان کر سکتے ہیں۔ اس بارے میں بعض اہم ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ بات خارج از امکان نہیں ہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر اور پارٹی قائد نواز شریف کے چھوٹے بھائی شہباز شریف فی الحال عملی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لیں۔اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ شہباز شریف کسی صورت بھی مزاحمتی تحریک میں مسلم لیگ ن کی قیادت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان سے ملنے کے لئے تیار نہیں ہیں اور وہ اپنے آپ کو سیاست سے کنارہ کش کرنے کا اعلان بھی کرسکتے ہیں۔ اس حوالے سے کچھ روز قبل مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں سینئرصحافی و تجزیہ کار نجم سیٹھی نے سوال اُٹھایا تھا کہ کیا شہباز شریف مسلم لیگ ن کی صدارت سے مستعفی ہونے والے ہیں؟نجم سیٹھی کے اس ٹویٹ نے سوشل میڈیا پر کئی قیاس آرائیوں کو جنم دے دیا تھا۔