اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی کابینہ نے خواتین کو وراثت میں حق دلانے کا قانون آرڈیننس کے ذریعے نافذ کرنے کی منظوری دے دی۔اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں خواتین کو وراثت میں حق دینے کا قانون
آرڈیننس کے ذریعے نافذ کرنے کی منظوری دی گئی۔آرڈیننس کے تحت متاثرہ خواتین کو 2 ماہ کے اندر وراثت میں ان کا حق دلوایا جائے گا۔اجلاس میں جیلوں سے ائیرکنڈیشنرز نکلوانے کیلئے قومی احتساب بیورو کے قوانین میں ترمیم کامسودہ بھی پیش کیا گیا جس کے مطابق 5 کروڑ روپے سے زائد کرپشن کے ملزم کو سی کلاس میں رکھا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں کابینہ اجلاس میں نیب ترمیمی آرڈیننس منظوری کے لیے پیش کیا گیا۔
ترمیم کے تحت 5 کروڑ روپے سے زائد کی کرپشن میں ملوث ملزم کو جیل میں سی کلاس دی جائے گی۔ ملزم کو انکوائری، انویسٹی گیشن یا ٹرائل کے دوران بھی سی کلاس جیل میں رکھا جائے گا۔اس کے علاوہ حکومت کا بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ 2017 میں بھی ترمیم کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ کے سیکشن 2 میں شق نمبر 31 کا اضافہ کیا جائے گا، بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ میں نئی شق کے اضافے کے ذریعے وسل بلور کی تعریف شامل کی گئی ہے۔ کوئی بھی شخص کسی بھی اینٹی کرپشن قانون کے تحت بے نامی اثاثوں کی نشاندہی کرسکے گا، وسل بلور نیب، ایف آئی اے، اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ اور کسی بھی قانون کے تحت شکایت کر سکے گا۔اسی طرح اجلاس میں خواتین کو وراثت میں حقوق دلانے کیلیے بھی آرڈیننس پیش کیا گیا ہے۔ خواتین کو وراثت میں حقوق کا قانون آرڈیننس سے نافذ کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ آرڈیننس کے تحت خواتین کی درخواست پر وراثت میں ان کا حق ملے
گا۔ آرڈیننس کے تحت متاثرہ خواتین کو2 ماہ کے اندر وراثت میں ان کا حق دلوایا جائے گا۔ وفاقی محتسب متعلقہ ڈپٹی کمشنر اور پولیس کی مدد سے وراثت کا حق دلوائیں گے۔اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کو دورہ ایران اور ایرانی قیادت سے ملاقاتوں سے متعلق بتایا۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے دونوں ملکوں کے درمیان امن اور خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔ وفاقی کابینہ نے وزیراعظم کو کامیاب دورہ چین پر مبارکباد دی۔ جبکہ وزیر اعظم نے کہا کہ چین کا دورہ توقع سے زیادہ کامیاب رہا ، چین کے ساتھ مقبوضہ کشمیر، علاقائی سلامتی اور ملکی معیشت پر بات چیت ہوئی۔وزیر اعظم نے ایران سعودی عرب کشیدگی کم کرنے کے تناظر میں پاکستان کے کردار پر بھی کابینہ کواعتماد میں لیا ۔اجلاس میں رئیل اسٹیٹ آرڈیننس 2019 کا جائزہ لیا گیا، اسلام آباد کے نئے ماسٹر پلان پر بھی بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کابینہ کے فیصلوں کے بارے میں بتایا۔ کابینہ نے رئیل سٹیٹ ریگولر اتھارٹی کے قیام کی منظوری دی ہے۔وزیر اعظم نے اشیائے ضروریہ کنٹرول کرنے کی ہدایت کی ہے ۔فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ کابینہ اجلاس میں 12نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا ، مشترکہ اعلامیہ میں چین نے مقبوضہ کشمیر کو متنازع علاقہ تسلیم کیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب اور ایران کے درمیان سہولت کاری کرنا چاہتاہے ۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی ضروریات زندگی کی اشیاکی قیمتوں کو استحکام دینے کیلیے پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو فعال بنانے پر غور کیا گیااور منافع خوروں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو استحکام دیناحکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے وزارت صحت سے کہاہے کہ جان بچانے والی اور کینسر کی ادویات پر نظر رکھی جائے ، اس حوالے سے کمیٹی سفارشات لیکر آئے گی جن پر فوری عمل کیاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ مولاناکس طرح ٹھیکیداری نظام سے ا نصاف کرتے ہیں، دونوں جماعتیں دوربین لگاکردیکھ رہی ہیں،ہم نہیں سمجھتے کہ ان تلوں میں کوئی تیل ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے آ زمائے ہوئے بازوہیں، عوام کاتعاون حاصل ہوتاتومولانااسمبلی سے باہرنہ ہوتے۔مولاناجیلوں میں پڑے لوگوں کیلیے تحریک چلاناچاہتے ہیں، مال بچائوپارٹیوں نے اپناایجنڈامولاناکوٹھیکے پردے دیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومتوں کی صوابدیدپریہ معاملہ چھوڑاگیاہے،جہاں وفاق کی مددکی ضرورت ہوگی مدددیں گے۔